اقوام متحدہ کی ایک تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی وبا کی وجہ سے دنیا کے غریب ترین ممالک میں مزید 32 ملین افراد شدید غربت کا شکار ہو سکتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی وبا نے پہلے سے غریب ممالک میں غربت میں مزید اضافہ کر دیا ہے اور اگر بین الاقوامی سطح پر اقدامات نہیں اٹھائے جاتے، تو اقوام متحدہ کی جانب سے طے کردہ ترقی کے اہداف پورے نہیں ہو پائیں گے۔

اقوام متحدہ کے ادارے کانفرنس برائے تجارت و ترقی UNCTAD جمعرات کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے سن دو ہزار بیس میں دنیا کی سب سے کم ترقی یافتہ ممالک LDSs پچھلے تیس برس کی بدترین اقتصادی کارکردگی کا سامنا کریں گے۔ لیسٹ ڈیویلپ کنٹریز رپورٹ 2020 کے مطابق غریب ممالک میں آمدن میں کمی، بے روزگاری میں اضافہ اور حکومتی قرضوں میں بڑھوتی شامل ہے۔ اس عالمی رپورٹ کے مطابق اس تناظر میں پہلے سے غربت کے شکار 47 ممالک میں 32 ملین افراد شدید افلاس کا شکار ہو سکتے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق گو کہ کورونا وائرس کی وبا کے صحت سے جڑے اثرات ان ممالک میں خدشات کے برعکس کم رہے ہیں، تاہم اقتصادیات پر اثرات تباہ کن ہوں گے۔ اقتصادی نمو کے اندازوں کے مطابق یہ ممالک پچھلے برس اکتوبر سے رواں برس اکتوبر تک کے عرصے پانچ فیصد کی شرح نمو سے ممکنہ طور پر منفی صفر اعشاریہ چار فیصد شرح نمو پر جا پہنچیں گے۔ اس کی بنیاد پر ان ممالک میں فی کس آمدن میں دو اعشاریہ چھ فیصد کی کمی ہو سکتی ہے۔