مظفر آباد( وائس آف کشمیر نیوز) صدر ملی یکجہتی کونسل و چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی عبدالرشید ترابی نے ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورت حال کے حوالے سے قرارداد پیش کی جو متفقہ طور پرمنظور کر لی گئی قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ مجلس عاملہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا یہ اجلاس مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلسل بھارتی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے جس کے نتیجے میں تمام قائدین حریت اور ہزاروں حریت پسند نوجوانوں کو بھارتی کی دور دراز جیلوں اور تعذیب خانوں میں ڈال دیا گیا جو اپنے وکلاء اور عزیز و اقارب سے مشاورت اور ملاقاتوں سے بھی محروم ہیں بزرگ قائد حریت سید علی شاہ گیلانی ،شبیر شاہ،یاسین ملک،محترمہ آسیہ اندرابی کی صحت تشویشناک حد تک خراب ہے علاج معالجے کی سہولت سے بھی محروم ہیں یہ اجلاس ریاست کی مسلم اور کشمیری تشخص کے خاتمے کے لیے بھارتی اقدامات کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے اس امر پر تشویش کااظہار کرتا ہے کہ گزشتہ ششماہی میں 20لاکھ سے زائد غیر ریاستی انتہا پسند ہندوئوں کو ڈومسائل جاری کر دئیے گئے ہیں اور یہ سلسلہ تیز ی
سے جاری ہے ہندوستان کا یہ ہدف ہے کہ آئندہ ایک سال میں مزید 20لاکھ غیر ریاستی ہندوئوں کو آباد کر کے ریاست کے مسلم تشخص کو ہمیشہ کے لیے ختم کردیا جائے ،اجلاس تمام بھارتی استعماری ہتھکنڈوں کے باوجود قائدین حریت ،مجاہدین کشمیر اور حریت پسند عوام کو ان کی استقامت پر خراج تحسین پیش کرتا ہے جو شدید مشکلات کے باوجود جذبہ جہاد سے سرشار حریت کشمیر کا علم سربلند رکھے ہوئے ہیں یہ اجلاس اہل کشمیر کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انہیں یقین دلاتا ہے کہ آزادی کشمیر اور تکمیل پاکستان کی اس جدوجہد میں پاکستان میں قیادت اور پوری قوم ان کے شانہ بشانہ ہے یہ اجلاس او آئی سی
کے کشمیر پر حالیہ قرارداد کو خوش آئند قراردیتے ہوئے توقع رکھتا ہے کہ او آئی سی قراردادوں سے آگے بڑھتے ہوئے ہندوستان کے خلاف سفارتی اور تجارتی پابندیاں عائد کرنے کا اہتمام کرتے ہوئے ہندوستان کے کشمیر پر قبضے کے خاتمے کے لیے اقدامات کرے گی ،اجلاس حکومت پاکستان کو متوجہ کرتا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر بارے ہر سطح پر ابہام پایا جاتا ہے اس کا خاتمہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول کے تاریخی اور اصولی کا احیا اور پوری قوم کو ایک بڑے جہاد کے لیے تیار اور منظم کرے ۔