مظفرآباد(ویب ڈیسک)آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے قائد و سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے قوم کے ہر فرد کو اپنا سرگرم کردار ادا کرنا ہو گا۔ایک قوم بن کر ہی اس مشکل صورتحال کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مجاہد منزل راولپنڈی میں ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا آزاد کشمیر حکومت نے آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کر کے غریب عوام کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھین لیا ہے،ایک طرف کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈائون ہے جس کی وجہ سے عوام بے روزگاری کے عالم سے گزر ہی ہے ،جبکہ دوسری جانب حکومت آزاد کشمیر کی جانب سے دوسری دفعہ آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کرنا سرا سر زیادتی اور نا انصافی ہے جبکہ حکومت کو چاہئے تھا کہ کرونا وائرس سے متاثر والے غریب،دیہاڑی دار اور مزدور طبقہ کو ریلیف دی جائے
تاکہ وہ اپنے گھر کا چولہا جلا سکیں،حکومت نے غریب طبقہ کو ریلیف دینے کے بجائے آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کر کے مزدور طبقہ کو ذہنی اذیت میں ڈال دیا ہے۔حکومت آزاد کشمیر فی الفور آٹے کی قیمتوں میں کمی کرے اور دیہاڑی دار اور مزدور طبقے کو ریلیف دے تاکہ وہ اپنے گھر کا نظام چلا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ آفات،وبائیں انسانوں کیلئے آزمائش ہوتی ہیں اور اس آزمائش میں استقامت اور عزم ہی قوموں کا ہتھیار ہوتا ہے۔سردار عتیق احمد خان کہا کہ اس وقت پوری دنیا کرونا جیسی وباء کا سامنا کر رہی ہے،مقبوضہ کشمیر میں اس وقت بھی ہندوستان کا جبرو تشدد جاری ہے،دنیا کو اس صورتحال میں مسئلہ کشمیر
کے حل کیلئے اور کشمیریوں کے خلاف ظالمانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں،ہندوستان اس وقت کشمیری قائدین کو جیلوں میں رکھ کر اُن کی جانوں کیلئے خطرات پیدا کر رہا ہے،کرونا سے کشمیر کے قیدیوں کی زندگیوں کو شدید خطرات ہے،اقوام متحدہ کو اس صورتحال کا نوٹس لینا چاہئے اور پہلے مرحلے پر مقبوضہ کشمیر کے تمام سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کیلئے کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ی عوام پچھلے 15 مہینوں سے ہندوستانی فوجی محاصرے میں ہے ،ہزاروں افراد جیلوں میں بند ہیں اور عوام کے رابطے کاٹ کر انہیں دنیا سے بے خبر رکھا گیا ہے۔میڈیا شدید مشکلات اور پابندیوں کا شکار ہے،
یہ ساری صورتحال ایک المیہ کی نشاندہی کر رہا ہے،ہندوستان نے کشمیر کے اقدامات سے حوصلہ پا کر ہندوستان میں مسلمانوں پر قیادت برپا کی ہے،اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا ایک اور ہٹلر کا راستہ روکنے کیلئے متحد ہو جائیں،اگر ہندوستان میں ہندو توا سوچ کا مقابلہ نہ کیا گیا تو جنوبی ایشاء کا مستقبل تاریک ہو سکتا ہے۔
