ہجیرہ ایک بار پھر سوگ میں ڈوب گیا،ممتاز عالم دین ،مفتی کشمیر ،نائب محدث اعظم پاکستان ،بانی و مہتمیم دارلعلوم حنفیہ رضویہ ہجیرہ مولانا محمدحیات خان قادری 84سال کی عمر میں انتقال کر گئے ،ہجیرہ میں سپرد خاک ،رقت آمیز مناظر ،نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت ،نماز جنازہ مولانا محمدحیات خان قادری کے صاجزادے مولانا حبیب حیات حیات نے پڑھائی ،انتظامیہ کی جانب سے سیکورٹی کے فول پروف انتظامات ،تعزیت ریفرنس میں علماء کرام ،سیاسی و سماجی رہنماء کی طرف سے مولانا محمد حیات خان قادری کو دینی خدمات پر خراج عقیدت ۔ تفصیلات کے مطابق مفتی کشمیر ،نائب محدث اعظم پاکستان ،سابق صدر اہلسنت و جماعت آزاد کشمیر ،بانی و مہتمیم دارلعلوم حنفیہ رضویہ ہجیرہ حضرت مولانا محمدحیات خان قادری طویل علالت کے بعد دار فانی سے کوچ کر گئے ،ان کی وفات کی خبر آزاد کشمیر اور پاکستان میں مقیم ان کے چاہنے والوں پر بجلی بن کر گر گئی ،نماز جنازہ میں صدرا ہلسنت و جماعت علامہ مولانا امتیاز صدیقی،صاجزادہ حبیب الرحمان فیض پوری ، پیر فضل الرحمان ،علامہ مولانا شاہ محمد نشتر،پیر شمس العارفین ،مولانا محمد حسین چشتی ،مولانا سلطان صدیقی ،مولانا عالم رضوی ، مولاناعلم الدین ،مولانا عاشق قادری ،مولانا اسلم ضیائی ،علامہ سید منتظر حسین شاہ ،علامہ لیاقت حسین شاہ ،علامہ زبیر ،علامہ وحید ربانی ،سابق وزیر حکومت سردار عبدالقیوم نیازی سمیت علماء کرام ،حفاظ کرام ،سیاسی و سماجی جماعتوں کے رہنماء و کارکنان ،وکلاء ،اساتذہ ،طلباء ،صحافیوں ،انتظامی آفیسر ان ،عدلیہ سمیت جملہ محکمہ جات کے سربراہان و اہلکاران ،تاجر برداری اور سول سوساءٹی نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی ۔ اس موقع پر انتظامیہ کی طرف سے سیکورٹی و ٹریفک کے شاندار انتظامیہ کیئے گئی ،ضلعی و تحصیل انتظامیہ کے آفیسران و پولیس ،ٹریفک پولیس کی بھاری نفری پر موجود رہی ۔ تعزیتی ریفرنس سے خطاب میں مقررین نے مولانا محمد حیات خان قادری کی مذہبی و دینی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وفات سے اہلسنت و جماعت یتیم ہو چکی ہے ،مرحوم نے 1962 میں دینی مدرسہ کی بنیا د رکھی جس ہزاروں طلباء فارغ ہو کر آزاد کشمیر ،پاکستان اور دنیا بھر میں دینی خدمات سر انجام دے رہے ہیں ۔ دریں اثناء مولانا محمد حیات خان کی نماز جنازہ کے موقع پر ہجیرہ شہر میں مکمل شٹر ڈاءون رہا