راولاکوٹ(ویب ڈیسک)جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمو دخان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میں بدترین انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لیں ،10دسمبر پوری دنیا میں انسانی حقوق کا عالمی دن منانے سے حقوق بحال نہیں ہوں گے بلکہ انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کرناہوں گے ،ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کامرتکب ہو رہا ہے عالمی انسانی حقوق کی ساری تنظیموں نے اپنی ساری رپورٹس میں خلاف ورزیوں کو طشت از بام کیا لیکن اقوام متحدہ سلامتی کونسل اور دنیا کے کسی بھی ملک نے ہندوستان کے خلاف نوٹس نہیں لیا ،انسانی حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو دنیا امن کی بجائے جنگ کی لپیٹ میں آجائے گی ،ان خیالات کااظہار انہوں نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہاکہ ہندوستان نے سوا کروڑ کشمیریوں کو گزشتہ17ماہ سے یرغمال بنا رکھا ہے تمام بنیادی انسانی حقوق سے محروم کررکھا ہے رات کے اندھیر ے میں قابض فوج گائوں کے گائوں کو گھیرے میں لے کر بدترین
تشدد ،گرفتاریاں اور بے گناہوں کو شہید کیا جا رہا ہے ایک رپورٹ کے مطابق 8ہزار نوجوانوں کو لاپتہ کر دیا گیا ہے خواتین پر تشدد کیا جا رہا ہے بچوں بوڑھوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے 15لاکھ قابض بھارتی فوج کو انسانی حقوق کی دھجیاں اڑانے کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے جو ظلم کی انتہا ہے انہوں نے کہاکہ عالمی انسانی حقوق کی رپورٹس کو مدنظر رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ہندوستان کے خلاف قرارداد پاس کر کے مداخلت کرے تا کہ مقبوضہ کشمیر میں سوا کروڑ کشمیریوں کو ان کا حق دلوائے ،انہوں نے کہاکہ تمام اسلامی ممالک کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس صورت حال کا نوٹس لیں ہندوستان کا سیاسی معاشی اور سفارتی بائیکاٹ کریں تا کہ ہندوستان نہ صرف مظالم سے
باز رہے بلکہ اپنے عہد کے مطابق کشمیریوں کو ان کا بنیادی اور پیدائشی حق حق خودارادیت فراہم کرے ۔