مظفرآباد ( وائس آف کشمیر نیوز)سیکرٹری جموں وکشمیر لبریشن سیل چوہدری امتیاز احمد نے منگل کے روزیورپین صحافیوں کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، مسئلہ کشمیر کے تاریخی پس منظر اور موجودہ صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی۔اس موقع پر ڈائریکٹر جموںوکشمیر لبریشن سیل راجہ سجاد لطیف ، راجہ محمد اسلم خان ، ڈپٹی ڈائریکٹر جاوید عباسی بھی موجود تھے جبکہ یورپین صحافیوں میں سیڈرک گر بائے اورسید علی رضا بخاری چیئرمین کشمیر کونسل یورپی یونین شامل تھے ۔ سیکرٹری جموں وکشمیر لبریشن چوہدری امتیاز احمد نے وفد کو مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کی طرف سے ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تفصیلی روشنی ڈالی اورسلائیڈز کے ذریعے بھارتی مظالم کی عملی تصاویر سے وفد کو آگاہ کیا۔اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نشانہ بننے والے پیلٹ گن سے معصوم شہریوں اور لائن آف کنٹرول کے ہندوستانی افواج کی فائرنگ کے متاثرین کی تصاویر بھی دکھائیں۔انہوں نے وفد کو بتایا کہ بھارت نے تقسیم برصغیر کے بعد جموں وکشمیر پر
غاصبانہ قبضہ کر لیا اور گزشتہ سات دہائیوں سے کشمیری عوام بھارت کے غیر قانونی اور ناجائز قبضہ کے خلاف جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ بھارت طاقت کے زور پر کشمیریوں کی آواز کو دبانا چاہتا ہے اور گزشتہ سات دہائیوں کے دوران کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے گئے ہیں ۔ انہوں نے وفد کو بتایا کہ بھارت نے گزشتہ سال5اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی جس کے بعد مقبوضہ کشمیر میں آج تک مکمل لاک ڈائون اور کرفیو کا نفاذ کر کے اپنی قابض9لاکھ افواج کو اسی لاکھ شہریوں پر مسلط کر دیا ہے ۔ہندوستان مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی مذموم سازش پر منظم طریقے سے کام جاری رکھے ہوئے ہے اور غیر ریاستی افراد کو مقبوضہ وادی میں آباد کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے ظلم وستم و بربریت کے باوجودکشمیریوںکے حوصلے بلند ہیں،جب تک کشمیریوںکو ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت نہیں ملتا اس وقت تک جنوبی ایشیاء میں امن قائم نہیں ہوسکتا،مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان بھرپور طریقے سے کشمیریوں کی وکالت کر رہا ہے ،دنیا بھر میںپاکستان کشمیریوں کیلئے آواز بلند کر رہا ہے۔ انہوں نے وفد کو بتایا کہ ہندوستان نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو سلب کر رکھا ہے۔ مسئلہ کشمیر ڈیڑھ کروڑ سے زائد کشمیریوں کے بنیادی حق، حق خودارادیت کا مسئلہ ہے۔ انہوںنے بتایا کہ انسانی حقوق کے عالمی چارٹر اور بین الاقوامی قوانین میں کشمیریوں کو حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کا حق دے رکھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست
جموں وکشمیر کبھی بھی ہندوستان کا حصہ نہیں رہا ہے اور تقسیم برصغیر کے اصولوں کے مطابق ریاست جموں وکشمیر کو پاکستان کاحصہ ہونا تھا مگر ہندوستان نے اس پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے اور اس قبضہ کے خلاف کشمیری 1947ء سے لے کر آج تک جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر قومی تہوار پر کشمیریوں سے بھرپور یکجہتی کا مظاہر کرتا ہے،پاکستان عوام کے بھی ہم بے حد مشکور ہیں کہ وہ ہر جگہ پر کشمیریوں کی آواز میں آواز ملارہے ہیں۔اس موقع پر شرکاء نے مختلف سوالات بھی کیے جن کے جوابات سیکرٹری لبریشن سیل چوہدری امتیازنے دیئے۔وفد کے شرکاء نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور لائن آف کنٹرول کے متاثرہ شہریوں کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔