مظفرآباد( وائس آف کشمیر نیوز)وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی زیر صدارت کوروناف کی موجودہ صورتحال اور لاک ڈاؤن کے حوالہ سے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر محمد نجیب نقی خان، پرنسپل سیکرٹری ہمراہ وزیر اعظم احسان خالد کیانی،انسپکٹر جنرل پولیس،کمشنر مظفرآباد،ڈپٹی کمشنر اور متعلقہ محکمہ جات کے آفیسران نے شرکت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاک ڈاؤن کی جگہ سمارٹ لاک ڈاؤن آزاد کشمیر میں نافذ کیا جائے گاجو9دسمبرنافذ العمل ہوگا۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آزادکشمیر میں اجتماعات پر پابندی رہے گی۔ بازروں کے اوقات کار صبح 7بجے سے رات 10بجے تک ہونگے۔ 10سال سے کم 60سال سے زائد افراد کے بازاروں پر داخلے کی پابندی ہوگی۔ ریسٹورنٹ، ہوٹل کے اندر کھانا کھانے کی اجازت نہیں ہوگی صرف پارسل کیا جاسکتا ہے۔ 10جنوری 2021تک تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ اندرون شہر اور انٹری پوانٹس پر داخلے پر ایس اوپیز کے تحت تحت عملدرآمد کروایا جائے گاخلاف ورزی کی صورت میں سزائیں ہونگی۔ دفاتر میں 50فیصد عملہ سے کام لیا جائے گا۔
غیر ضروری نقل و حمل پر پابندی ہوگی۔ شادی ہالز کے اوپر بھی پابندی برقرار رہے گی۔ زیادہ کورونا کے کیسز والے علاقوں میں لاک ڈاؤن کی جزویات متعلقہ ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کریں گے۔ پرائیویٹ کلینکس مکمل طور پر بند رہیں گے۔ بیرون ملک سے آنے والے افراد کی مکمل سکریننگ کی جائے مشتبہ افراد کو آئسو لیشن میں رکھا جائے گا۔ پولیس، انتظامیہ اور ہیلتھ کے آفیسران کورونا ایس اوپیز پر مکمل عملدرآمد کروائیں گے۔غیر ضروری نقل وحمل کی سختی سے حوصلہ شکنی کی جائے گی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہا کہ کورونا وائر س کی دوسری لہر تباہ کن ثابت ہوئی ہے۔ اس سے بچنے کے لیے ہم سب کو ملکر احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہونگی۔اگر احتیاطی تدابیر پر
عملدرآمد نہ ہواتو لاک ڈاؤن کے بجائے کرفیو بھی لگ سکتا ہے۔ تاجر برادری سے پوری امید ہے کہ وہ ایس اوپیز پر ہر صورت عملدرآمد کروائیں گے۔ خلاف ورزی کی صورت میں کوئی رعایت نہیں دی جائے گی لوگوں کو بیر وزگار نہیں کرنا چاہتے مگر ان کی زندگیاں زیادہ قیمتی ہیں اب یہ عوام پر منحصرہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں۔ لاک ڈاؤن میں ایک دن کی توسیع دی گئی ہے جس کے بعد 9دسمبر سے سمارٹ لاک ڈاؤن نافذالعمل ہوگا۔ جس کے لیے 8دسمبر کو نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔