مظفرآباد(ویب ڈیسک) سی ایم ایچ مظفرآباد سمیت تمام ہسپتالوں میں علاج معالجہ کی شدیدمشکلات ہیں،چیف آف آرمی سٹاف کی جانب سے مظفرآباد کے سی ایم ایچ کو دی جانے والی سٹی سکین ، ایم آئی آر مشین ایکٹو نہ کی جا سکیں ، شہری بھاری فیسیں بھرنے پر مجبور ، حادثات کی صورت میں زخمیوں کے ورثاء ایبٹ آباد ، راولپنڈی کے پرائیویٹ کلینکس سے ٹیسٹ کروانے کیلئے در بدر ، موجودہ حکومت صحت و تعلیم کے نظام کو درست کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے ، ہسپتالوں میں تعینات عملہ من مرضی کا مالک ہے ، آئے روز مریضوں کیساتھ ناروا سلوک کیا جاتا ہے صحت کارڈ کے لئے مظفرآباد کے ایسے ہسپتالو ں کو چنا گیا جو عوامی ضرورت پوری نہیں کر سکتے ، صحت کارڈ کیلئے امبور ہسپتال کو بھی شامل کیاجائے تاکہ دور دراز سے آنے والے افراد باآسانی علاج معالجہ کی
سہولت حاصل کرسکیں دو سال قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے مظفرآباد سی ایم ایچ کو فراہم کی جانے والی سٹی سکین اور ایم آئی آر مشینز نصب نہ ہونے کے باعث شہریوں کو سٹی سکین او ر ایم آئی آر ٹیسٹ میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ، اور مظفرآباد میں قائم پرائیویٹ سٹی سکین اور ایم آئی آر سنٹر بھاری فیس وصول کرکے شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں اور ایمرجنسی کی صورت میں مریضوں کو ایبٹ آباد اور راولپنڈی بھی لے جایا جاتا ہے اور بھاری کرایہ اور ذلت کا سامنا الگ سے کیا جاتا ہے ، جب ایک چیز ہمارے پاس موجود ہے اس سے استفادہ حاصل نہ کرسکنا حکومت کی اولین غفلت ہے ۔