ڈومیسٹک سیزن میں بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کی پرفارمنس کو سامنے رکھا جائے گا، ہیڈکوچ

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ کیویز تینوں شعبوں میں پاکستان سے بہتر ٹیم ثابت ہوئے۔

پی سی بی پوڈ کاسٹ اور ایک انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ مصباح الحق کا کہنا تھا کہ پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں پاکستان نے کم بیک کیا، اس کے بعد پرستاروں کی توقعات بڑھ گئی تھیں، اس کے بعد پرفارمنس کا گراف نیچے جانے پر ہونے والی تنقید بالکل درست ہے، ہم بہتر کر سکتے تھے مگر نہیں کر سکے،  اس پر مایوسی بھی ہے۔

مصباح الحق نے کہا کہ کسی بھی میچ کا مقصد جیت کا حصول ہوتا ہے اور اگر وہ حاصل نہ ہو تو تنقید ہوتی ہے، اس کو مثبت انداز میں لیتے ہوئے کارکردگی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، نیوزی لینڈ میں آنے کے بعد کورونا پروٹوکولز کی وجہ سے مسائل ہوئے، ان حالات میں سیریز کا آغاز کھلاڑیوں کیلیے ایک مشکل مرحلہ تھا، اسی تیاری کیساتھ پہلے ٹی ٹوئنٹی اور پھر ٹیسٹ میچز کھیلے۔

ہیڈکوچ کا کہنا تھا کہ بابر اعظم حریف پر دباﺅ بڑھانے کا ذریعہ بنتے ہیں لیکن ان کی خدمات میسر نہیں تھیں،ٹیم نے جزوی طور پر چند مواقع پر بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا لیکن بڑی ٹیموں کیخلاف جیت کیلیے مجموعی کارکردگی ضروری ہے، کیویز تینوں شعبوں میں پاکستان سے بہتر ٹیم تھے، خاص طور ہمیں ناقص فیلڈنگ نے بہت نقصان پہنچایا،ڈراپ کیچز ہمارا بہت بڑا مسئلہ ہیں۔