پلندری (ویب ڈیسک) آٹا مہنگائی کیخلاف عوامی احتجاج آزادپتن انٹری پوائنٹ میدان جنگ بن گیا ،پولیس شیلنگ ۔لاٹھی چارج سے متعدد افراد زخمی ،چار اضلاع کی ٹریفک بری طرح متاثر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ،مسافر وں کی شدید مشکلات کا سامنا ،ہزاروں مسافر انٹری پوائنٹ بند ہونے کے باعث پھنس گئے


پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماء سردار فیصل ،لبریشن فرنٹ کے سردار امان ،ٹرانسپہورٹررہنماء سردار عمران حلیم سابق سیکرٹری جنرل انجمن تاجران سردار ذوالفقار علی ،منیر اور مکھن سمیت متعدد افراد شدید زخمی ہوئے جنہیں ریسکیو اہلکاروں نے فوری طور پر پلندری ہسپتال منتقل کیا اور انہیں طبی امداد دی گئی تاہم تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے عوام کی طرف سے پتھرائو کے نتیجہ میں پولیس ملازمین بھی زخمی ہو گئے پولیس کی بھاری نفری آزادپتن موجود حالات تا حال کشیدہ ڈپٹی کمشنر اور ایس سدہنوتی سمیت ریسکیو اہلکاران بھی موقع پر موجود ۔تفصیلات کیمطابق آٹے کی قیمتوں میں اضافے اور سبسڈی سمیت ایلوکیشن بڑھانے اور شناختی کارڈ کی شرط خریدار کیلئے ختم کرنے کیخلاف پونچھ ڈویژن میں آج احتجاجی کال دی گئی تھی تمام سیاسی جماعتوں ،سول سوسائٹی ،انجمن تاجران ،ایکشن کمیٹی ،ٹرانسپورٹ یونین سمیت عوام نے تمام انٹری پوائنٹس کو بند کرنے کا اعلان کر رکھا تھا ضلع سدہنوتی کی چاروں تحصیلوں میں آج پہیہ جام ہڑتال اور شٹر ڈائون سمیت ااحتجاجی ریلیاں نکالی گئی پلندری میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور کوٹلی چوک سے ریسٹ ہائوس تک احتجاجی ریلی نکالی اور ریسٹ ہائوس کے پاس احتجاجی مظاہرہ کیا اور وہاں سے آزادپتن پل کی طرف مارچ شروع کیا پولیس اور انتظامیہ نے مختلف جگہوں پر رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھیں لیکن مظاہرین رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے آزادپتن پل پر پہنچ گئے دوسری طرف منگ سے ایک بڑا قافلہ بھی آزادپتن پہنچ گیا

جہاں انہوں نے انٹری پوائنٹ کو بند کرنا تھا پولیس کی بھاری نفری جو کہ آنسو گیس کیساتھ لیس تھی نے مظاہرین پر شیلنگ اور آنسو گیس شروع کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے آزادپتن میدان جنگ بن گیا مظاہرین کی طرف سے بھی پتھرائو کیا گیا پولیس شیلنگ سے پانچ افراد جن میں پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماء سردار فیصل ،لبریشن فرنٹ کے سردار امان ،تاجر رہنماء سردار ذوالفقار علی،اور آزادپتن کے رہائشی مکھن اور منیر شدید زخمی ہو گئے جنہیں ریسکیو اہلکاروں نے فوری طور پر فرسٹ ایڈ کے بعد پلندری ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زیر علاج ہیں تاہم تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے اب تک کی اطلاعات کیمطابق ایکم بار پھر سے پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم شروع ہو چکا ہے اب تک کی اطلاعات کیمطابق انتظامیہ کیساتھ کسی قسم کے مذاکرات کیلئے کوئی پلان نہیں بن سکا