پی آئی ڈی۔
کمشنر پونچھ ڈویژن کے دفتر سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ پونچھ ڈویژن ایکشن کمیٹی کے نام سے آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف 13جنوری کو گجر کوہالہ، ڈھلکوٹ اور آزاد پتن پل بند کرکے غیر معینہ مدت تک دھرنا دے جانے کا اعلان کر رکھا تھا جس پر متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ نے دھرنا کے منتظمین کو باور کروایا کہ حکومت آٹا کی قیمتوں میں 200روپے فی من کمی کر چکی ہے اور مارچ کے ماہ میں مزید کمی کیے جانے کے لیے وزیر خزانہ کی سربراہی میں کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے لہٰذا انٹری پوائنٹس /پل بند کر کے احتجاج کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی ایسا کرنے سے مطالبات حل کیے جا سکتے ہیں۔ انتظامیہ کی مسلسل کوششوں کے باعث ضلع باغ اور راولاکوٹ کے انٹری پوائنٹس پُر امن طور پر کھُلے رکھنے میں کامیابی رہی جبکہ آزاپتن کے مقام پر مظاہرین کی جانب سے پل بند کرنے کی کوشش کی گئی جس پر متعلقہ مجسٹریٹس و پولیس نے مناسب اقدامات کرتے ہوئے پُل کی حفاظت کو یقینی بنایا اور مذاکرات کے بعد آزاد پتن راولاکوٹ روڈ ٹریفک کے لیے بحال کردی گئی۔ اس موقع پر ضلع سدھنوتی کی انتطامیہ اور معززین علاقہ نے پیدا انتظامی کیفیت کو باہمی مشاورت سے حل کیا۔
کمشنر پونچھ ڈویژن کے دفتر سے جاری پریس ریلیز میں مزید بتایا گیا کہ کمشنر و ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس، پونچھ ڈویژن نے بھی آزاد پتن پل کا دورہ کیا اور عوام علاقہ سے ملاقاتیں کی اور اس امر پر زور دیا کہ کسی بھی مسئلہ پر پرُامن احتجاج عوام کا جمہوری حق ہے تاہم سڑکیں یا پل بند کر کے احتجاج کرنے کے عمل سے پونچھ ڈویژن کے 15لاکھ عوام اور سیاحتی و دفاعی نقل و حرکت متاثر ہوتی ہے جس کی کسی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی۔
پریس ریلز میں مزید بتایا گیا کہ اس وقت پونچھ ڈویژن کی تمام سڑکیں ٹریفک کے لیے بحال ہیں اور امن و امان کی صورتحال معمول کے مطابق ہے۔ کمشنر اور ڈی آئی جی پونچھ ڈویژن نے مظاہرین سے مذاکرات کامیاب کروانے اور صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے معززین علاقہ کی کاوشوں کو بھی سراہا اور اُن کا شکریہ ادا کیا۔