مظفرآباد (وائس آف کشمیر نیوز) قانون ساز اسمبلی ملازمین کا چارٹر آف ڈیمانڈ کے لئے احتجاجی مظاہرہ اسمبلی نظام ٹھپ، پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس منعقد نہ ہو سکا۔ سپیکر اسمبلی ملازمین ہڑتال کی وجہ سے تمام سرکاری مصروفیات ملتوی کر کے مظفرآباد پہنچ گئے۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئر مین عبدالرشید ترابی ہڑتالی ملازمین کے احتجاجی کیمپ پہنچ گئے۔ ملازمین نے چارٹر آف ڈیمانڈ کے دونوں نوٹیفکیشن پیش کر دیئے۔ چیئر مین پی اے سی نے مطالبات درست قرار دیتے ہوئے ہڑتالی ملازمین کی حمایت کر دی۔ سپیکر اسمبلی اپنے جاری کردہ نوٹیفکیشنوں پر عمل درآمد کروائیں۔ عبدالرشید ترابی، قانون ساز اسمبلی کی ہڑتالی ملازمین نے اسمبلی سیکرٹریٹ کی مکمل تالہ بندی کئے رکھی۔ ملازمین کے احتجاج کے باعث سپیکر اسمبلی کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ پیر کے روز قانون ساز اسمبلی کے ملازمین نے سیکرٹریٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم سے چارٹر آف ڈیمانڈ کے لئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اپنے مطالبات کے حق میں زبردست نعرہ بازی کی۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے صدر سیکرٹریٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن محمد شریف اعوان، مرکزی جائنٹ سیکرٹری طارق چغتائی، جاوید اقبال، جاوید چوہدری، خالد راٹھور، ملک اشفاق، اویس علی، رفیق احمد میر، سردار ظفر محمود، چوہدری غلام مصطفی، کامران نذیر، راجہ شبیر احمد اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اصولی مطالبات ہیں۔ دو نوٹیفکیشن زیر نمبر 5671-5770 مورخہ 16 جولائی 2020 اپ گریڈیشن سپیشل الائونس، یوٹیلٹی الائونس و دیگر مراعات سول سیکرٹریٹ آزاد جموں و کشمیر کی طرز پر دیئے جانے کی منظوری ہے۔ نوٹیفکیشن نمبر انتظامیہ 1992-2092 جاری ہو چکا ہے۔ ان پر عملدرآمد سیکرٹری اسمبلی کی ذمہ داری ہے۔ وہ جان بوجھ کر سپیکر اسمبلی کے جاری کردہ نوٹیفکیشنوں پر عملدرآمد میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ ہم اپنا تسلیم شدہ منظور شدہ حق مانگ رہے ہیں۔ اس سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ اور اپنے حق کے لئے احتجاج غیر معینہ مدت تک جاری رکھیں گے۔ مقررین نے کہا کہ سپیکر اسمبلی اپنے جاری کردہ نوٹیفکیشنوں پر عملدرآمد نہ ہونے کا نوٹس لیں۔ بیوروکریسی سپیکر اسمبلی شاہ غلام قادر کے اختیارات کو چیلنج کر رہی ہے۔ جو کہ لمحہ فکریہ ہے۔ مقررین نے کہا کہ ہماری زندگی کا مقصد مظلوم ملازمین کی مدد کرنا ہے۔ ملازمین اپنے اوپر ہونے والے ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ ان کو جائز حق دلا کر رہیں گے۔ ہم نہ جھکیں گے نہ بکیں گے۔ نہ ملازمین کے حقوق کا سودا کریں گے۔ ہر چوک چوراہے پر ملازمین کے حقوق کی جنگ لڑیں گے۔ مقررین نے کہا کہ ہم چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ گرفتاریوں، معطلیوں، ملازمتوں سے برطرفیوں کی دھمکیوں سے نہیں گھبرائیں گے۔ لاٹھی گولی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔