اسلام آباد(وائس آف کشمیر نیوز) جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے بیک ڈور ڈپلومیسی کے حوالے سے بھارتی میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں پر شدید تحفظات کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری مسئلہ کشمیر کے بنیادی فریق ہیں کشمیریوں کو شامل کیے بغیر کوئی بھی بیک ڈور ڈپلومیسی قابل قبول نہیں ہو گی ،اس طرح کی خبریں تقسیم کشمیر کے حوالے سے پائے جانے والے خدشات کو تقویت پہنچانے کا باعث بن رہی ہیں حکومت پاکستان کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ بھارتی جال میں نہ پھنسے بھارتی سیز فائر لائن جنگ بندی کی آڑ میں مقبوضہ کشمیر کے اندر ڈھائے جانے والے مظالم پر سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی سازش کررہا ہے ان خیالات کااظہار انہوں نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،کشمیری گذشتہ 19ماہ سے بدترین لاک ڈائون میں زندگی گزار رہے ہیں عالمی برادری کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم رکوانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے ،ہندوستان لاتوں کا بھوت ہے وہ باتوں سے ماننے والا نہیں ہے ہندوستان نے ہمیشہ مذاکرات کو کشمیریوں کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کیا ہے جب بھی ہندوستان کا مکروہ چہرہ عالمی برادری کے سامنے بے نقاب ہو ا یا کشمیریوں کی جدوجہد کے نتیجے میں قابض بھارتی فوج کو شکست ہوئی تو بھارت نے مذاکرات کاڈرامہ رچا کر عالمی برادری کو گمراہ کیا حکومت پاکستان 5اگست کے مودی اقدمات کے جواب میں جوابی روڈ میپ قوم کے سامنے لائے اور کشمیرکی آزادی کے لیے فیصلہ کن کردار ادا کرے ۔