مظفرآباد(وائس آف کشمیر نیوز) آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق شعلہ بیان دینے والے 25سے زائد مقررین علماء کرام کا آزادکشمیر میں 2سال کیلئے داخلے پر پابندی،خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سیکشن آف پبلک آرڈایکٹ 1985کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی ،نوٹیفکیشن جاری جبکہ جن علماء پر پابندی لگائی گئی ہے اُن میں مولانا اورنگزیب فاروقی اہل سنت و جماعت سپہ صحابہ کراچی ،مولانا ہماویہ اعظم طارق جھنگ،مولانا سیف اللہ جھنگ،مولانا عبدالخالق رحمان کبیروالا،مولانا مسعود رحمانی عثمانی کراچی ،مولانا اعجاز شاہ کاظمی راولپنڈی ،مولانا محمد یوسف رضوی المعروف ٹوکے والی سرکار جماعت اہل سنت پاکستان لاہور،مولانا ظفران محمود سیالوی راولپنڈی،مولانا ریحان محمود فاروقی اہل سنت جماعت سپہ صحابہ فیصل آباد،مولانا خادم حسین مرکزی جنرل سیکرٹری ملتان،مولانا کرام اللہ مجدوی لاہور ،مولانا شبیر احمد عثمانی کراچی،مولانا مفتی محمود الحسن راولپنڈی،مولانا شبیر احمد کاشمیری صاحبہ اسلامک سنٹر اسلام آباد،مولانا رب نواز حنفی کراچی ،مولانا محمد احمد لدوانی جھنگ ،عبدالواحد رسول جلالی گوجرانوالہ ،ابو محمد سفی اہل حدیث جماعت الدعوة پاکستان ،محمد نذیر حسین شاہ حیدری اہل سنت و جماعت سپہ صحابہ ضلع نیلم آزادکشمیر،مولانا تصدق حسین کنڈل شاہی ضلع نیلم آزادکشمیر،مولانا عبدالوحید جلالی ضلع باغ آزادکشمیر ،مولانا محمد فاروق ضلع پونچھ آزادکشمیر ،مولانا مفتی عبدالواحد ڈڈیالوی ضلع میرپور آزادکشمیر ،پروفیسر الطاف صدیقی ضلع ہٹیاں بالا آزادکشمیر،مفتی سید ساجد حسین شاہ ضلع باغ آزادکشمیر اِن پر آزادکشمیر میں آئندہ 2سال کیلئے پابندی لگادی گئی ہے ،محکمہ داخلہ آزادکشمیر کی جانب سے باقاعدہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے ،اِن علماء نے خلاف ورزی کی یا داخل ہونے کی کوشش کی تو پبلک آرڈر ایکٹ 1985ء کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔