بیس بگلہ(وائس آف کشمیر نیوز)سردار محمد عتیق خان نے کہا ہے کہ تیرہویں ترمیم سے آزادکشمیر میں افراتفری پھیلی آج آزادکشمیر میں ہائی کورٹ سپریم کورٹ خطرے میں ہے ۔آندھی اور طوفان گزر گیا اب موسم صاف دیکھائی دیتا ہے کارکن صرف مسلم کانفرنس کے پاس رہ چکے مسلم کانفرنس کے پاس چھ لاکھ شہداء کاورثہ آزاد کشمیر کے کسی بھی سیاسی کارکن کی توہین برداشت نہیں کرتے ہیں ۔ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس مرکز ملوٹ کے زیر اہتمام تاریخی جلسہ بطور مہمان خصوصی سابق وزیراعظم آزاد کشمیر قائد مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد نے خطاب کرتے کہا جب گللگت بلتستان بارے اجلاس ہواوہاں راجہ محمد فاروق حیدرسمیت سب نے سرجھکایا آزادکشمیر میں جماعت اسلامی اورنواز لیگ کی اتحادی حکومت لوٹ مارمیں ہیں میں راجہ فاروق حیدرسے پوچھتا ہوں آٹامہنگا ہواتو آپ نے وفاق کے خلاف احتجاج کیوں نہ کیا انھوں نے کہا آندھی آکر چلی گئی طوفان اور مشکلات ختم ہو گئیں اب موسم آنے والے وقت صاف دیکھائی دیتا جنوبی ایشیا میں نظریاتی کارکن صرف مسلم کانفرنس کے پاس رہ چکے انھوں نے کہا سیاسی جماعتوں میں کسی کے پاس دولت کا ورثہ کسی کے پاس جائداد و زمینوں کا ورثہ کسی کے پاس قبیلے خاندان کا ورثہ لیکن مسلم کانفرنس کے پاس چھ لاکھ شہداء کشمیر کا ورثہ غازیوں مجاہدوں کا ورثہ چوہدری غلام عباس غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان میر واعیظ یوسف شاہ سردار محمد عبدالقیوم خان فتح محمد کریلوی اور راجہ محمد حیدر خان کا نظریاتی سیاسی ورثہ ہے میں سلام پیش کرتا ہوں بزرگوں سے لیکر نو عمر نوجوانوں تک جو جماعت کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہے ہم حکومت میں ہوتے ہوئے ان کا کوئی کام نہیں کرسکے یہ غریب کارکن نظریاتی وابستگی قائم رکھے ہوئے ہیں سردار محمد عتیق احمد نے کہا کسی بھی جماعت کا کارکن ہو قیادت ہو ہمارا کسی سے کوئی اختلاف نہیں سیاسی نظریاتی اختلاف ہوسکتا ہے تلخی ترشی بھی ہوتی ہے کوئی اگر ہماری جماعت میں نہ بھی ہو کسی دوسری جماعت میں رہ کے خوش ہو تو ہمیں بھی خوشی ہوتی ہے سابق وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا سردار محمد سکندر حیات آزاد کشمیر کی سیاست کے بڑے ملاح ہیں انھوں جب مسلم لیگ بنائی تو لوگوں کو اشارہ دیا تو لوگ وہاں گئے اب انھوں نے بتا دیا مسلم لیگ ختم ہورہی ہے وہ بڑے تجربہ کار ہیں سابق وزیراعظم آزاد کشمیر قائد مسلم کانفرنس نے کہا چالیس سال بھٹوزندہ باد کے جو کارکن نعرے لگاتے رہے حلقے میں جب پولنگ کروائی تو جماعتی کارکن کے بجاے دوسری جماعتوں کے لوگوں کا نام شامل کیا افسوس ناک باد ہے