چناری( وائس آف کشمیر نیوز) متاثرہ مکتب معلمین نے مطالبات پورے کرنے کے لیے حکومت آزاد کشمیر باالخصوص وزیراعظم آزاد کشمیر کو24مارچ کی ڈیڈ لائن دے دی ۔ڈیڈ لائن کا اعلان متاثرہ مکتب معلمین ضلع جہلم ویلی کے صدر قاری عقیق الرحمن اور قاری محمد ساجد نے چناری میں صحافیوں سے گفتگو کرتے کیا انھوں نے کہا کہ وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان جب اپوزیشن لیڈر تھے تو انھوں نے ہمارے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے آنسو بہائے اور اسمبلی میں دھرنا دیا مسجد میں بیٹھ کر راجہ فاروق حیدر نے وعدہ کیا کہ اگر اللہ تعالی نے موقعہ دیا تو وہ سینکڑوں متاثرہ مکتب معلمین کا مسئلہ اقتدار کے پہلے چند ماہ میں حل کردوں گالیکن انتہائی افسوس کی بات ہے اب راجہ فاروق حیدر خان کے اقتدار کا وقت ختم ہونے کو ہے آج تک496معلم القرآن کو ایڈجسٹ نہیں کیا گیا ہم فاروق حیدر کے دور وزارت عظمی میں بھی در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیںاب اگر ہمارے جائز مطالبات کو پورا نہ کیا گیا تو 25مارچ کے روز ضلعی ہیڈ کوارٹر باغ میں احتجاجی مظاہرہ اور یوم سیاہ منایا جائے گا اس کے بعد وزیراعظم سیکرٹریٹ کاگھیرائو کریں گے فاروق حیدر کے آبائی حلقہ انتخاب آمد پر بھی شدید ترین احتجاج اور ان کا راستہ روکیں گے اب مکتب معلمین کسی لالی پاپ،جھوٹے وعدوں ،طفل تسلیوں میں آنے والے نہیں ہیں راجہ فاروق حیدر خان ووٹ کو عزت دینے کے بجائے پہلے قرآن کو عزت دیں اگر اب بھی انھوں نے قرآن کو عزت نہ دی تو انھیں پورے آزاد کشمیر میں سخت ترین مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا اس سے قبل ہم اپنے احتجاج کو ذمہ داران کی یقین دہانیوں پر موخر کرتے رہے لیکن اب ایسا نہیں ہو گا ہماری تحریک اب فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہے جس کا آغاز پچیس مارچ کے روز سے ہو گا مکتب معلمین اب کسی صورت میں نئی حکومت کی آمد کا انتظار نہیں کریں گے راجہ فاروق حیدر خان مسجد میں بیٹھ کر کیا گیا وعدہ پورا کریں بصورت دیگر ہم پورے آزاد کشمیر میں ان کے خلاف مہم چلائیں گے چاہے اس کے لیے ہمیں جان کی بھی قربانی کیوں نہ دینا پڑے یاد رہے کہ 496کے قریب معلم القرآن گذشتہ کئی سالوں سے بلا معاوضہ قرآن کی تعلیم دے رہے ہیں سابق اور موجودہ حکومتوں نے ان سے کیا گیا وعدہ آج تک پورا نہیں کیا جس کے باعث معلم القرآن احتجاج کرتے دکھائی دیتے ہیں۔