مظفرآباد(وائس آف کشمیر نیوز)سپیکرشاہ غلام قادر کی زیرصدارت آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں وزیر وائلڈ لائف وفشریز راجہ جاوید اقبال کی جانب سے قرار دادپیش کی گئی ۔قرارد اد میں کہا گیا کہقانون سازاسمبلی آزادجمو ں وکشمیر کا یہ اجلاس راجہ محمدفاروق حیدر خان وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر کو آزادکشمیر میں میرٹ ، گڈ گورننس اور انصاف کی بالادستی کے لئے ان کی کاوشوں کو بھرپور خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ آزادکشمیر میں 21جولائی2016کے عام انتخابات کے نتیجہ میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت قائم ہوئی ۔ حکومت نے اپنے قیام کے فوری بعد آزادکشمیر کی تعمیر وترقی اور عوام کی فلاح وبہبود کے لئے اپنے اہداف مقرر کیئے اور بعد ازاں ان اہداف کی تکمیل کے لئے بھرپور کوشش کی۔ اقوام متحدہ کی قرارادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا پرامن، پائیدار اور منصفانہ حل اور پوری ریاست کا پاکستان سے الحاق ریاست جموں وکشمیر کے لوگوں کی منزل ہے ۔ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے دنیا کے اہم ممالک میں وفود بھیجے گئے اور خود زیراعظم نے اہم ممالک کا دورہ کیا اور مسئلہ کشمیرعالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کیا ۔بیرون ملک آباد کشمیری تارکین وطن جو کہ دنیا کے اہم ممالک میں روزگار کے سلسلہ میں مقیم ہیں اور مسئلہ کشمیر کے پرامن اور پائیدار حل کے لئے کشمیری تارکین وطن اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے ان کی تکالیف کو مدنظر رکھتے ہوئے اوورسیز کمیشن کا قیام عمل میں لایا اور ان کے مسائل کو ایڈریس کرنے کے لئے اوورسیز کمشنر کا تقرر بھی عمل میں لایا گیا ۔ وزیراعظم کے بیرون ممالک دورہ جات کے دوران تارکین وطن کشمیریوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ان کی جانب سے کی گئی کاوشوں کے سلسلہ میں ان سے بھرپور تعاون کیا ۔ اوورسیز کمیشن کا قیام وزیراعظم کا یقنینا ایک قابل ستائش اقدام ہے جس کے ذریعے تارکین وطن کو اپنے مسائل کے لئے حل کے لئے فورم مہیا کیاگیاہے۔اس دوران وزیراعظم کے ویژن کے مطابق آزادکشمیر میں ایلیمنٹری وسکینڈری کی سطح پر پرائمری اور جونیئر ٹیچرز کی بھرتی کے لئے NTSکے ذریعے تقرریاں کیئے جانے کے لئے اقدامات عمل میں لائے گئے اور فوری طور پر ایجوکیشن پالیسی کا نفاذ عمل میں لایا گیا۔ NTSکے تحت ہزاروں افراد کو میرٹ پر ٹیچربھرتی کیا گیا اور پہلی دفعہ آزادکشمیر میں غریبوں کو میرٹ اور گڈ گورننس کا احساس ہوا۔ جس میں آزادکشمیر کے دوردراز علاقوں سے امیدواران کو اپنی قابلیت کے بل بوتے پر ملازمت دی گئی جو کہ بلاشبہ موجودہ حکومت کا ایک بڑا کارنامہ ہے۔ آزادکشمیرمیں ایک بہترین پبلک سروس کمیشن کا قیام عمل میں لایا گیا اور انتہائی دیانتدار اور اصول پسند شخصیات کو پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین اور ممبرز نامزد کیا گیا۔ جس کے ذریعے ہزاروں نوجوانوں کو میرٹ پر بھرتی کیا گیا خاص کر محکمہ تعلیم، مینجمنٹ، سول سروس ، ڈاکٹرز ، انجینئرز اور دیگر نوجوانوں کو میرٹ پر بھرتی کیا گیا ۔ پبلک سروس کمیشن سے بھرتی شدہ افراد دورداز علاقوں میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ موجودہ حکومت کا ایک بڑا کارنامہ آئین میں بارہویں ترمیم کی منظوری ہے ، جس کے ذریعے عبوری آئین کے آرٹیکل2میں ترمیم کے ذریعے” قادیانی گروپ”، “لاہوری گروپ” جو اپنے آپ کو احمدی یا بہائی یا وہ شخص جو کہ عبوری آئین1974میں دی گئی مسلم کی تعریف پر پورا نہیں اترتا، کو غیرمسلم قراردے دیا گیا جو کہ موجود ہ حکومت کا عظیم کارنامہ ہے جس کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔آزادکشمیر میںمالی وانتظامی نظم ونسق قائم کیا گیا اور آئین میں تیرہویں ترمیم کے ذریعے آزادکشمیر حکومت کو مالی طور پر خودمختار بنایا گیا۔ کشمیر کونسل سے اختیارات آزادکشمیر اسمبلی کو منتقل کیئے گئے ۔ انکم ٹیکس اور ریونیو کی وصولی کے لئے بہترین اقدامات کیئے گئے ۔ جس کے تحت آزادکشمیر حکومت میں مالی استحکام لایا گیا۔آزادکشمیر کے جملہ حلقہ جات کی تعمیروترقی کے لئے وزیراعظم انفراسٹرکچر پروگرام متعارف کروایا گیا جس کے ذریعے لنک روڈز، واٹر سپلائی ودیگر ترقیاتی سکیموں کا آغاز کیا گیا اور ان کے لئے حلقہ وائز رقم مختص کی گئی۔جس کے ذریعے عوام کی بنیادی ضروریات ان کی دہلیز تک پہنچائی گئیں۔ اس وقت آزادکشمیر کے دوردراز حلقوں میں لنک روڈزودیگر ترقیاتی سکیموں کے ذریعے لوگوں کی بنیادی ضرورتوں کو پورا کیا گیا۔عوام کی ضروریات کے پیش نظر حلقہ وائز پختہ روڈز کے لئے بھی ترقیاتی فنڈز مہیا کیئے گئے جس کے ذریعے لنک روڈز کو پختہ کیا گیا۔ آزادکشمیر کو پاکستان سے ملانے والی روڈز ، بین الاضلاعی روڈز کے لئے سکیم ھامرتب کرکے ان روڈز کو پختہ کیا گیا۔ جس کی وجہ سے عوام کو بہتر سفری سہولیات ان کی دہلیز پر پہنچائی گئیں۔میرپور میں رٹھوعہ ہریام برج کی تعمیر عوام کا ایک دیرینہ مطالبہ ہے جس کی تعمیر کے لئے وزیراعظم نے واضح احکامات صادر فرمائے ہیںاور اس کی تعمیر کے لئے ضروری اقدامات عمل میں لائے جارہے ہیں۔امید واثق ہے کہ موجودہ دور حکومت میں اس پل کی تعمیر مکمل ہوجائے گی۔موجودہ حکومت کی ساڑھے چارسالہ کارکردگی اور کامیابیوں کا ذکر کیا گیا ہے ۔ بہت سارے دیگر ایسے اقدامات ہیں جو کہ تحریر میں نہیں آسکے تاہم حکومت آزادکشمیر کی تعمیر وترقی اور لوگوں کی فلاح وبہبود کے لئے بھرپور اقدامات کررہی ہے ۔قرار دا کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔