مظفرآباد ( وائس آف کشمیر نیوز ) آزاد کشمیر میں عدالتی بحران ختم نہ ہو سکا ،وکلاء کے ریاست بھر میں احتجاجی مظاہرے ،حکومت آزاد کشمیر کو فی الفور عدالتی بحران ختم کرنے کی دھمکی ،ایک ماہ سے جاری احتجاج آزاد کشمیر کے حکمرانوں کو ٹس سے مس نہیں ہوتی ،احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے وائس چیئرمین بار کونسل آزاد کشمیر خواجہ مقبول وار ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ عدالتی بحران کے خاتمے کے لیے وکلاء کی ہڑتال کو ایک ماہ ہونے کو ہے اسکے باوجود حکمران عدالتی نظام کے خلاف خطرناک کھیل کھیلنے میں مصروف عمل ہیں،حکومت آزاد کشمیر خفیہ طور پر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے،بار کونسل حکمرانوں کو خبردار کرتی ہے کہ وہ فوری طور پر آئینی اور قانونی زمہ داریاں پوری کرتے ہوئے عدالتی بحران ختم کریں۔بصورت دیگر آزاد کشمیر کے وکلاء راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوجائیں گے،ایک بااثر اور مرعات یافتہ طبقہ جان بوجھ کر آزاد کشمیر کے اندر انتخابا ت سے قبل عدالتی بحران کی وجہ سے حالا ت خراب کرنا چاہتا ہے اور عدالتی بحران کو مذید سنگین ترین بنانے کی سازش کی جارہی ہے جب تک عدالتی نظام اصل حالت میں بحال نہیں کیا جاتا اس وقت تک آزاد کشمیر کے تمام وکلاء آئین اور قانون کی سربلندی کے لیے سڑکوں پر رہیں گے اور اپنا احتجاج جاری رکھیں گے،عدالتی نظام کو مفلوج کر کے آزاد کشمیر کے ہزاروں وکلاء کو دیوار کے ساتھ لگایا جارہا ہے وکلاء سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے،اور آئین اور قانون کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔احتجاجی وکلاء سے صدر سنٹرل بار راجہ آفتاب خان،سابق وائس چیئرمین بار کونسل چوہدری شوکت عزیز،سیکرٹری جنرل سنٹرل بار ایسوسی ایشن وحید بشیر اعوان،سیکرٹری جنرل ہائی کورٹ ذوالقرنین نقوی،چوہدری اسماعیل،خواجہ ممتاز،چوہدری عدنان،مرتضیٰ میر،خواجہ جنید پنڈت،میر رضوان،شیخ عتیق،مسعود شہرازی،مصباح مشتا ق نے بھی خطاب کیا ۔