مظفرآباد ( وائس آف کشمیر نیوز ) تحریک انصاف پاکستان کے مرکزی جائنٹ سیکرٹری خواجہ فاروق احمد نے آزادکشمیر میں بھی بے گھر چھت سے محروم لوگوں کیلئے وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان ہائوسنگ پراجیکٹ کو آزادکشمیر میں نافذ کرنے اور سرکاری سطح پر حکومت آزادکشمیر کو باقاعدہ مطلع کرنے کے باوجود ایک سال سے مکانات کی تعمیرکیلئے اراضی مہیا نہ کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت آزادکشمیر بے گھر بے چھت لوگوں کو 3مرلے تا 5مرلے کے گھر فراہم کرنے میں ممکن نیک نیت ہوتی تو آج تک پاکستان ہائوسنگ پراجیکٹ کے ذمہ داران جنہوں نے اس مقصد کیلئے مظفرآباد میں اپنا آفس بھی کھول لیا ہے کو اراضی فراہم کردی ہوتی اور پاکستان کے کئی شہروں کی طرح مکانات کی چابیاں بے گھرلوگوں کے حوالے کردی گئی ہوتیں لیکن چونکہ حکومت آزادکشمیر کبھی بھی کسی عوامی اہمیت کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں رہی ہے اس لیئے یہ منصوبہ بھی وفاقی حکومت کی بار بایادہانیوں کے باوجود آگے نہیں بڑھ سکا ۔ خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ آزاد حکومت آزادکشمیر کے ذمہ داران نے پورے آزادکشمیر میں سرکاری خالی رقبہ جات شاملات خالصہ سرکار سمیت کاہچرائی سب رقبہ جات پر قبضہ کیا ہوا ہے ۔ ان تمام خالی سرکاری رقبہ جات پر پلازے مکانات دوکانات تعمیر کرنی ہیں ۔ کبھی حکومت کے کسی ذمہ دارنے نہ تو ان سرکاری رقبہ جات سے قبضہ ان ناجائز قابضین سے چھڑایا اور نہ ہی اس غیر قانونی سلسلے کو روکنے کیلئے کوئی سنجیدہ عمل کاروائی کی اور دوسری جانب وفاقی حکومت کے اہم ترین عوامی منصوبہ کیلئے اراضی فراہم نہ کی کہ وفاقی حکومت تاتحریک انصاف کو اس کا کریڈٹ نہ چلا جائے ۔ کریڈٹ کے چکر میں آزادکشمیر کے بے گھر غلام کو اپنے مکانات دینے سے راجہ فاروق حیدر خان حکومت نے محروم کیا ہے ۔ انہوں نے چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت کے ایک ذمہ دار نمائندے کی حیثیت سے وہ SMBRپر دبائو ڈالیں کہ وہ آزادکشمیر میں ہائوسنگ پراجیکٹ کے اس منصوبہ کیلئے اراضی فراہم کرے کہ ایک بے گھر بندے کو بھی اسکی اپنی چھت مل سکے ۔ جسکا آغاز پاکستان میں ہوچکا ہوا ہے ۔