ماہی گیروں کو بااختیار بنانے کا پروگرام شروع کرنے پر ٹیم کو مبارک باد دیتا ہوں۔(فوٹو:فائل)

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں وزارت بحری امور اور 4 بینکوں کے درمیان مفاہمتی یادداشت پردستخط کی تقریب سے خطاب میں ماہی گیروں کو آسان شرائط پر قرضے دینے کا اعلان کیا ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ماہی گیروں کا طبقہ بہت محنت کش ہوتا ہے، اور یہ طبقہ بہت مشکل سے زندگی گزارتا ہے۔ ہمارا نظریہ عام آدمی کی زندگی کو بہتر بنانا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم ماہی گیروں کو بااختیار بنانے کے لیے ایک پروگرام بنا رہے ہیں جس کے تحت ماہی گیروں کو آسان شرائط پر قرضے فراہم کیے جائیں گے۔ جس کے لیے حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔

انہوں نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ آٹے کی قیمتوں میں استحکام لانا اورعوام کو آٹے کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانا اولین اہمیت رکھتا ہے۔ جس میں فلور ملز نمائندگان کی جانب سے دی جانے والی تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے غربت کا خاتمہ ہماری بڑی کامیابی ہوگی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں سمندرمیں جانے والی گندگی کو روکنے کے لیے کراچی میں ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانےپڑیں گے، کیوں کہ بغیرٹریٹمنٹ کا پانی سمندرمیں جانےسےمچھلی کھانےکےقابل نہیں رہےرہتی۔

انہوں نے قرضوں کے حصول میں عام آدمی کو لاحق پریشانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو بینکوں سے قرضے  لینے میں مشکلات پیش آتی ہیں، بینک غریب لوگوں کوقرضےدینےمیں آسانیاں پیداکریں۔ عام آدمی کی زندگی میں آسانیاں پیداکرناہمارامنشورہے

انہوں نے کہا کہ کراچی میں 40 فیصد کچی آبادی ہے،اگر اسی طرح بغیر منصوبہ بندی کے آبادی کا پھیلاوَ جاری رہا تو مشکلات میں اضافہ ہوگا، میری کامیابی یہ ہوگی کہ غربت میں کمی آئے، غریب آدمی کی حالت بدلنے سے ملکی معیشت بہتر ہوگی۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ماہی گیروں کو بااختیار بنانے کا پروگرام شروع کرنے پر ٹیم کو مبارک باد دیتا ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ 2013میں خیبر پختونخوا سب سے پیچھے رہ گیا تھا تاہم 2013سے2018 کے عرصے میں کے پی کے میں غربت میں کمی  واقع ہوئی۔