کوٹلی (وائس آف کشمیر نیوز) آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں لیڈر آف دی اپوزیشن چوہدری محمد یاسین نے کہاہے کہ مہاجرین کی ووٹرز فہرستوں سے امیدوار دیگر ووٹرز کے نام غائب ہونا لمحہ فکریہ ہے ، اسطرح انتخابات پر سوالیہ نشان ہے ، تیرہویں ترمیم کے بعد بننے والے الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ پہلے انتخابات ہیں اور اگر یہ پہلی مرتبہ ہی ایسے معاملات سامنے آئیں گے تو انتخابات سے پہلے ہی الیکشن کمیشن کی ساکھ متاثر ہورہی ہے الیکشن کمیشن پر جانبداری کا تاثر نہیں آنا چاہیے ، ان خیالات کااظہار انہوں نے مختلف کارنر میٹنگ اور استقبالیہ اور شمولیتی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا کہ 2021 عوامی حکومت بننے کا سال ہے ، 25 جولائی کو بھٹو شہید کے وارثوں کی حکومت قائم ہوگی ، انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی میں مختلف قبائل کے عمائدین کی شمولیت نے ثابت کردیا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی تمام برادریوں کا گلدست ہے اور 25 جولائی کو یہ گلدستہ پورے کشمیر کو اپنی خوشبوں سے معطر کردے گا ، اس موقع پر انہوں نے نتھی ناڑ سے سدھن قبیلے اور راجپوت قبیلے سے مختلف خاندانوں کے سربراہان نے پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن چھوڑ کر پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کااعلان کیا ، جن میں محمد خان کیانی ، دانیال کیانی ، محبوب کیانی ، سردار بشیر ، سردار عبدالرشید ، راجہ آفتاب ، محمد ظہیر ، راجہ ایاز آف سملون ، راجہ شوکت آف سملون ودیگر شامل ہیں ، اپوزیشن لیڈر چوہدری محمد یاسین نے پی پی میں شامل ہونے والوں کو ہار پہنائے اور مبارکباد دی اور کہا کہ کارکن کی جو عزت اور مقام پاکستان پیپلزپارٹی میں ہے کسی اور جماعت میں اس کا تصور بھی نہیں ، انہوں نے کہا کہ 25 جولائی پاکستان پیپلزپارٹی کی کامیابی کا دن ہے ، پیپلزپارٹی اقتدار میں آکر تعمیر وترقی کا سلسلہ وہاں سے ہی شروع کرے گی جہاں چھوڑ کر گئی تھی ، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن آزاد کشمیر پر مسلط کی گئی تھی اس لئے انہوں نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے مال کمائو مہم شروع کئے رکھی ، انتخابات میں دکھانے کیلئے بھی کوئی میگا پراجیکٹ ان کے پاس نہیں یہ وفاق کی بیساکھیوں پر بیٹھ کر مسلط ہوئے تھے ، آمدہ انتخابات میں عوام ان کو ان کی اصل اوقات دکھادیں گے ، بیساکھیوں اور اپنے دم پر الیکشن لڑنے میں بہت فرق ہے ، پی ٹی آئی کے حالات کا لوگوں کو واضح علم ہوگیا ہے جنہوں نے آئین سے ماوراء انتخابات کو ملتوی کروانے کے لئے ہر حربہ استعمال کیا کیونکہ ان کو اپنی شکست واضح نظر آرہی تھی ۔