وزیر اعظم آزاد جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ دہلی میں کشمیریوں کے قاتل نریندر مودی سے ملنے والے کشمیریوں کے نمائندے نہیں، مقبوضہ کشمیر کے کٹھ پتلی سیاستدان ہاتھ جوڑ کر غلاموں کی طرح مودی کے سامنے شہدا کے خون کے صدقے کھڑے تھے،کٹھ پتلیوں نے کشمیری شہداء کی توہین کی، کشمیریوں کی حقیقی نمائندہ قیادت عقوبت خانوں میں کشمیریوں کے حقوق کی خاطر ہندوستان کے جبر و استبداد کا نشانہ بن رہی ہے۔ ہندو ستان دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے مکروہ چالیں چلتا ہے۔مقبوضہ کشمیر کے عوام ہر صورت اپنا بنیادی حق حق خودارادیت لیکر رہیں گے۔ کٹھ پتلی سیاستدانوں نے اپنے اقتدار کی خاطر ہمیشہ ہندو ستان کا ساتھ دیا ہے اور کشمیری عوام کے حقوق کی نفی کی ہے اور نسل در نسل اپنے مفاد کی خاطر کشمیریوں کے حقوق کا سودا کرتے رہیں گے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان کشمیری عوام کی لازوال قربانیوں سے کبھرا گیا ہے، کشمیریوں کے عزم اور حوصلے نے ہمیشہ ہندوستان کے بدترین مظالم اور اوچھے ہتھکنڈوں کا جس دیدہ دلیری سے مقابلہ کیا ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ ہندوستان نے ہمیشہ کشمیریوں عوام کو ان کا حق خود ارادیت دینے سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست کے ہندوستان کے غیر آئینی اور غیر اخلاقی اقدام کے بعد مقبوضہ کشمیر فوجی چھاونی میں تبدیل ہے، ہندستان مقبوضہ وادی کا رابطہ دنیا سے منقطع کر کے وہاں مظالم کی انتہا کر دی لیکن کشمیریوں کو نہیں دبا سکا اس لیے اس نے کٹھ پتلیوں کو بلا یا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس جو کہ کشمیری عوام کی حقیقی نمائندہ قیادت ہے کو ہندوستان نے جیلوں میں بند کیا ہے۔