صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ اب مقبوضہ کشمیر کے عوام کے جذبہ حریت کوبھارت اپنے توپ و تفنگ سے دبا نہیں سکے گا کیونکہ اب کشمیریوں کو انٹرنیشنل کمیونٹی کی حمایت حاصل ہو رہی ہے اور افغانستان میں طالبان کی فتح کے بعد مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی بھی حوصلہ افزائی ہوئی ہے کہ کوئی بھی جارح کسی قوم کو دبا نہیں سکتا اور بالآخر اُسے نکلنا پڑے گا۔ زندہ دلان لاہور نے ہمیشہ کشمیریوں کی حمایت کی ہے اب جبکہ میں نے دوبارہ بھرپور انداز میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو ایک مرتبہ پھر پنجاب اور لاہور کے عوام میرے ساتھ کھڑے ہو رہے ہیں۔ 25ستمبر کو نیو یارک میں مودی کے خلاف کشمیری زبردست احتجاجی مظاہرہ کریں گے اور اس سے بھارت اور مودی کا اصل چہرہ بے نقاب کرکے رہیں گے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے آج یہاں لاہور میں پی ٹی آئی لاہور کے صدر و ممبرقانون ساز اسمبلی و سابق وزیر دیوان غلام محی الدین کی رہائش گاہ پر اپنے اعزاز میں دئیے گے استقبالیے کے موقع پر جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جلسہ عام سے وزیر حکومت حافظ حامدرضا، ڈپٹی سپیکرچوہدری ریاض گجر، ممبر قانون ساز اسمبلی عاصم شریف بٹ،ممبر صوبائی اسمبلی جمیل احمد شرقپوری، پی ٹی آئی علماء مشائخ کے صدر پیر حبیب عرفانی، پی ٹی آئی پنجاب کے سیکرٹری جنرل امتیاز وڑائچ، چوہدری غلام حسین، یورپی یونین کے کوارڈینیٹر چوہدری نصیر احمد، فاروق آزاد، مرزا صادق جرال، جاوید ڈار اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پراستقبالیہ سے صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ میں نے پنجاب میں مقیم کشمیری مہاجرین کے مسائل کے حل کے لئے گورنر پنجاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے بات چیت کی ہے اورانہوں نے اس سلسلے میں متعلقہ حکام کو احکامات جاری کر دئیے ہیں۔صدر ریاست نے کہا کہ میں آزادکشمیر حکومت کو بھی ہدایت کروں گا کہ مہاجرین جموں وکشمیر کے مسائل کے حل کے لئے کوششیں تیز کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ دیوان غلام محی الدین پی ٹی آئی آزادکشمیر کے بانی سیکرٹری جنرل ہیں اور آج ہمیں مہاجرین میں جو کامیابی ملی ہے یہ دیوان غلام محی الدین کی وجہ سے ہے یہ ستائیس سال سے میرے ساتھ ہیں اور میرے شانہ بشانہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور مہاجرین جموں وکشمیر کے مسائل حل کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔اس سے قبل صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری صدر ریاست بننے کے بعد پہلی مرتبہ جب استقبالیہ تقریب میں شرکت کے لئے پہنچے تو اُن کا شاندار استقبال کیا گیا، اُن پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور پھولوں کے ہار پہنائے گے۔