صدر آزادجموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ اب بھارت عالمی تناظر اور اس خطے کے سفارتی، سیاسی حالات کی وجہ سے اپنے توپ و تفنگ کے ذریعے کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو ذیادہ دیر دبا نہیں سکتا۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں نہ صرف دنیا پر کشمیر پر اپنا موقف واضح کیا بلکہ کشمیریوں کو بھی واضح پیغام دیا کہ پاکستان کشمیریوں کی آزادی تک ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ لہذا اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا بھر میں بلخصوص امریکہ میں مقیم کشمیری مسئلہ کشمیر کو جارحانہ انداز میں اجاگر کرنے کے لئے اٹھ کھڑے ہوں اور اسی اتفاق اور اتحاد کا مظاہر ہ کریں جیسا کہ گزشتہ روز نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مودی کے خطاب کے موقع پر اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے مظاہرے کے موقع پر کیا گیا جس میں کشمیر ی اور پاکستانی ہزاروں کی تعدا د میں شریک ہوئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں امریکہ کے دارلحکومت واشنگٹن میں کشمیری کمیونٹی کی جانب سے اپنے اعزاز میں دئیے گئے استقبالیہ کے موقع پر ایک تقریب سے بطور مہمان خصوصی اور بعد ازاں انٹرنیشنل میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر استقبالیہ تقریب سے ڈاکٹر غلام نبی فائی، مظہر چغتائی، ظریف خان، سردار ذوالفقار روشن خان، سردار عرفان تصدق، کشمیر پریمئر لیگ کے تیمور خان اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر استقبالیہ تقریب سے اپنے خطاب میں صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ اب بھارت کے مکروہ چہرے سے نقاب اتر چکا ہے اور انٹرنیشنل کمیونٹی اس کی اصلیت جان چکی ہے۔ گزشتہ روز نیویارک میں مودی کی آمد کے موقع پر کشمیریوں نے جو مظاہرہ کیا اس میں مقبوضہ کشمیر، آزادکشمیر، برطانیہ اور امریکہ سمیت سب جگہ سے لوگ شریک ہوئے۔ اسی طرح اس مظاہرے میں سکھوں، گورکھوں، اچھوت سمیت بھارت کی اقلیتوں کے لوگ بھی موجود تھے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اب بھارت کی نام نہاد دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار ہونے کی قلعی کھل گئی ہے اور اب بھارت کا شیرازہ بکھرنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے تاریخ ساز خطاب سے کشمیریوں کے دل جیت لئے ہیں کیونکہ شاید ہی پاکستان کے کسی سربراہ نے عالمی سطح پر کشمیریوں کی اتنی کھل کر حمایت کی ہوجتنی کہ وزیر اعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں واضح اور و شگاف الفاظ میں مسئلہ کشمیر کو اقوام عالم کے سامنے اٹھایا ہے۔ اس موقع پر استقبالیہ تقریب سے اپنے خطاب میں ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی آزادکشمیر میں ایک منفرد حیثیت ہے اور اب جب کہ یہ صدر آزادجموں وکشمیر ہیں اور اسی طرح یہ آزادکشمیر کے وزیر اعظم بھی رہ چکے ہیں تو ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ہم سب مل کر کوششیں کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری آزادکشمیر کے وہ واحد لیڈر ہیں جنہوں نے اپنے دورہ سرینگر کے دوران سید علی گیلانی مرحوم سے ملاقات کی بلکہ اپنے حالیہ دورہ نیویارک میں انہوں نے او آئی سی کے کشمیر کانٹیکٹ گروپ سے خطاب کیا جب کہ انہوں نے او آئی سی کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقاتیں کر کے مسئلہ کشمیر پر کشمیری عوام کا موقف پیش کیا۔ اس سے قبل صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری جب نیویارک کے جان ایف کینڈی ائیر پورٹ سے واشنگٹن کے ریگن ائیر پورٹ پہنچے تو ائیر پورٹ پہنچنے پر ان کا پاکستانی سفارتخانے کے قونصلر شیراز علی، ڈاکٹر غلام نبی فائی، سردار ذوالفقار روشن، سردار عرفان تصدق خان، سردار ظریف خان اور دیگر درجنوں افراد نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔