صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیاء میں مستقل امن کے لئے مسئلہ کشمیر کا حل بے حد ضروری ہے۔ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے عالمی سطح پر ہر فورم پر آگے بڑھ چڑھ کر اپنا کردار ادا کیا ہے بلکہ جب امریکی صدر ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی تھی تو وزیر اعظم عمران خان نے اُن سے کہا تھا کہ پہلے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم بند کرائے جائیں تاکہ امن عمل میں پیشرفت ہو سکے۔ نائن الیون کے بعد کشمیریوں نے انٹرنیشنل کمیونٹی کے کہنے پر ہتھیار نیچے رکھ دئیے اور عالمی برادری کو موقع دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو پرامن اور بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ لیکن افسوس کی بات ہے کہ اس سلسلے میں عالمی برادری کی طرف سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ لہذا اب کسی سانحہ یا حادثے کا انتظار کیے بغیر مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے انٹرنیشنل کمیونٹی کے ساتھ ساتھ امریکہ اور دیگر ممالک کے تھنک ٹینکس بھی اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسا سازگار ماحول بنایا جائے تاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے راہ ہموار ہو سکے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے آج یہاں واشنگٹن میں پاکستان کے امریکہ میں سفیر اسد مجید کی رہائش گاہ پر امریکی تھنک ٹینکس نمائندوں اور دیگرکو مسئلہ کشمیر پر بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بریفنگ میں سابق امریکی صدر اوبامہ کی مشیر برائے ایشیاء رابن رافیل(Robin Raphael)، سابق امریکی نائب وزیر خارجہ ٹریسٹا شیفر (Teresita Scehffer)، مدیحہ افضل،امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر اسد مجید اور تھنک ٹینکس کے دیگر نمائندے بھی شریک تھے۔ اس موقع پر صدر آزادکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ہر فورم پر موثر انداز میں آواز بلند کی جائے اس سلسلے میں دنیا بھر میں موجود تھنک ٹینکس ایک مثبت اور بہتر رول ادا کر سکتے ہیں۔