مظفرآباد(پی آئی ڈی)
آزادجموں وکشمیر کے وزیر اطلاعات، قانو ن انصاف و پارلیمانی امور سردار فہیم اختر ربانی، وزیر بلدیات خواجہ فاروق احمد اور وزیر صحت نثار انصر ابدالی نے کہا ہے کہ پلاننگ کے بغیر پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول ممکن نہیں۔احتساب ایکٹ، لوکل باڈیز، سالانہ ترقیاتی پروگرام اور ایڈھاک ایکٹ کے حوالے سے کابینہ کمیٹیاں 26اکتوبر تک اپنی سفارشات مکمل کر لیں گی جس کے بعد28اکتوبرکو کابینہ کے اجلاس میں ان پر فیصلہ جات کیے جائیں گے۔ وفاقی حکومت نے آزادکشمیر کے بجٹ کے علاوہ آزادکشمیر کے شعبہ صحت کیلئے1ارب روپے کی منظوری دی ہے جس سے دنیا کی جدید ترین مشینری آزادکشمیر کے ہسپتالوں میں نصب کی جائیگی۔ عمران خان کے ویژن کے مطابق مستحق افراد کو خصوصی فنڈز دیں گے، غریب لوگوں کے بچے جو پرائمری تک زیر تعلیم ہیں ان کو ماہانہ 1500سے 2000، جو مڈل لیول پر ہیں ان کو 2500سے3000، ہائی سکول میں زیر تعلیم بچوں کو 3500سے 4000 اور جو یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں ان کو فی سمسٹر50ہزار روپے دیں گے۔ تحریک انصاف آزادکشمیر کی حکومت ریاست میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہی ہے، اس کیلئے چھ ماہ ایک سال اور تین سال کے ٹارگٹ سیٹ کیے گئے ہیں۔ ہم جو کام کریں گے وہ زمین پر نظر آئے گا۔ڈینگی کی صورتحال کنٹرول میں ہے، ڈینگی سے بچاؤ کیلئے اقدامات اٹھار رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز آزادجموں وکشمیر کابینہ کے اجلاس کے بعد نظامت اعلیٰ تعلقات عامہ کے پریس کانفرنس ہال میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری اطلاعات و آئی ٹی محترمہ مدحت شہزاد، ڈائریکٹر جنرل اطلاعات راجہ اظہرا قبال بھی اس موقع پر موجود تھے۔ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات سردار فہیم اختر ربانی نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے پاکستان میں احتساب کے نعرے کو عملی جامع پہنایا۔ آزادکشمیر میں بھی احتساب ایکٹ کو مزید بہتر بنائیں گے۔ خصوصی ہفتے منانے کا مقصد عوام میں شعور بیدار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کمال مہربانی کرتے ہوئے آزادکشمیر کیلئے 500ارب کے تاریخ کے سب سے بڑ اترقیاتی پیکج دینے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔ یہ فنڈز مرحلہ وار حکومت کو ملیں گے جن کو مختلف سیکٹرز میں لگایا جائے گا۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ گزشتہ حکومت نے میرٹ اور گڈ گورننس کے نعرے لگائے لیکن جاتے جاتے ایڈھاک ایکٹ پاس کر گئے جس سے پڑھے لکھے نوجوانوں کیلئے تمام راستے بند ہو گئے۔ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہاکہ اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے، جو کابینہ کے ممبران اجلاسوں میں نہیں آئے وہ آئندہ اجلاس میں موجود ہوں گے۔ اس موقع وزیر بلدیات خواجہ فاروق احمد نے کہاکہ محکمہ لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی کا بجٹ 3بلین 10کروڑ کا تھا جو گزشتہ حکومت نے 1بلین 60کروڑ کر دیا، فنڈنگ کم ہونے کی وجہ سے ترقیاتی منصوبے التوا کا شکار ہیں، ہم سالانہ ترقیاتی پروگرام کو ریویو کررہے ہیں۔وزیر بلدیات خواجہ فاروق احمد نے کہاکہ یقین دلاتا ہوں کہ آئندہ جو منصوبہ لگے گا اس کی تفصیل ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ کے دفتر میں آویزاں ہو گی اور ہر شخص اس کی تفصیلات دیکھ سکے گا۔ میڈیا کوبریفنگ دیتے ہوئے وزیر صحت نثار انصر ابدالی نے کہاکہ آزادکشمیر میں آکسیجن کے 11جنریشن پلانٹس لگائے جارہے ہیں جن میں سے دو مظفرآبا دمیں لگائے جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں 80فیصد ادویات مفت فراہم کی جارہی ہیں جو 20فیصد موجود نہیں ہوتیں ان کو بھی جلد فراہم کررہے ہیں۔ ڈینگی کی صورتحال کنٹرول میں ہے، سب سے پہلے تمام ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی حاضری یقینی بنارہے ہیں، تمام ڈاکٹرز کی روزانہ کی بنیاد پر حاضری رپورٹس کو خود دیکھ رہا ہوں اور اس سلسلہ میں خود ہسپتالوں کے سرپرائز وزٹ کررہا ہوں۔ وزیراعظم آزادکشمیر بھی ہسپتالوں کے سرپرائز وزٹ کررہے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭