مظفرآباد(پی آئی ڈی)
وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیرسردار عبدالقیوم نیاز ی نے کہا ہے کہ آج کا دن ہمارے آباؤ اجداد کی قربانیوں کا اعادہ کرنے کا دن ہے۔ کشمیریوں نے پاکستان کے قیام سے قبل 19جولائی 1947کو ہی قرار داد الحاق پاکستان کی صورت میں اپنے مستقبل کا فیصلہ پاکستان کے ساتھ کر لیا تھا۔ 24اکتوبر1947کو قائم ہونے والی حکومت کے لیے ہمارے مجاہدین اور قبائلی بھائیوں نے ہمارا ساتھ دیا جس کی وجہ سے یہ خطہ ڈوگرہ استبداد سے آزادہوا۔ آج کے دن ہم اقوام عالم سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ میں تسلیم شدہ ان کا بنیادی حق حق خوداراردیت دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم تاسیس کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اس وقت مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے مذاکرات سے گریزاں ہے اور اس نے 05اگست 2019کوآئین کے آرٹیکل 370اور 35Aکو ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی ہے جس کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں ہندوں کی آبادکاری ہے لیکن میں آج تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ سے مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں اور ہندوستان کو اس کے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہو گا اور اقوام عالم کو اب اس جانب توجہ دینی ہو گی کیونکہ اگر یہ مسئلہ حل نہ کیا گیا تو دو ایٹمی قوتوں کے مابین جنگ کا خطرہ رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کے ساتھ ساتھ ایل او سی پر آباد شہریوں کی مشکلات کابھی اداراک ہے، میرا اپنا تعلق ایل او سی سے ہے جہاں آئے روز ہندوستان کی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے شہری متاثر ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر بہترین انداز میں اجاگر کیا ہے اور ہندوستان کے ظلم وستم کو بے نقاب کیاہے۔ میں ہندوستان کو خبردار کرتاہوں کہ اسے مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم وستم کا حساب دینا ہوگا۔ آج کے دن میں سید علی گیلانی مرحوم کی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آزادکشمیر کے لیے 500ارب کا تاریخی پیکج دینے کا اصولی فیصلہ کیا ہے جس سے یہاں تعمیر وترقی ہوگی اور خوشحالی آئے گی اور ایل او سی کے اس پار ایک مثبت پیغام جائے گا۔