صدرآزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے ایڈووکیٹ جنرل آزاد کشمیر خواجہ مقبول وار کی ایوان صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں تفصیلی ملاقات۔ اس موقع پرصدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ آزادکشمیر میں بعض ایسے کام کئے جا رہے ہیں جن کی میں پہلے بھی نشاندہی کر چکا ہوں اور اس سے مسئلہ کشمیر پر ہمارا موقف کمزور ہو رہا ہے۔ بطور صدر ریاست میری ذمہ داری بنتی ہے کہ میں ایسے کاموں کی روک تھام کروں۔ میرپور اور آزادکشمیر میں غیر ریاستی اور امپورٹڈ لوگوں کو لگایا گیا ہے جس پر میں نے ایڈووکیٹ جنرل آزاد کشمیر خواجہ مقبول وارکو ہدایت کی ہے کہ وہ خود میرپور جا کراس معاملے کودیکھیں کہ مسئلہ کشمیر کے اس اہم موڑ پر کون ہمارے موقف کو کمزور کر رہا ہے۔ میں نے اس سلسلے میں ایڈووکیٹ جنرل آزاد کشمیر خواجہ مقبول وار کو ہدایت کی ہے کہ وہ 15دن کے اندر اس معاملے کی رپورٹ مجھے پیش کریں تاکہ میں ذمہ داران کے خلاف ایکشن لے سکوں اور انہیں کٹہرے میں کھڑا کیا جا سکے اور آزادکشمیر کی عوام کو پتہ لگ سکے کہ کون لوگ مسئلہ کشمیر کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اورایڈووکیٹ جنرل آزاد کشمیر خواجہ مقبول وار کے درمیان باہمی دلچسپی سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیااور اس موقع پر صدر ریاست نے انہیں ہدایت کی کہ اس مسئلے پر وہ 15دن کے اندر رپورٹ پیش کریں۔