صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ پانچ فروری کو مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا بھرپور اظہار کیا گیا ہے اس سلسلے میں آزادکشمیر، پاکستان اور دنیا بھر میں جہاں جہاں بھی کشمیری اور پاکستانی آباد ہیں انہوں نے والہانہ انداز میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ اس پر میں اُن کا شکر گزار ہوں۔ اسی طرح میں مہاجرین جموں وکشمیر جو کہ اپنا گھر بار چھوڑ کر آئے ہیں انہیں یقین دلاتا ہوں کہ ہم اُن کو درپیش مشکلات کا ازالہ کریں گے اور جن کٹھن حالات سے وہ گزر رہے ہیں اور اگرچہ انہیں میسر سہولتیں ناکافی ہیں ہم انہیں بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔ اسی طرح ہم لائن آف کنٹرول کے متاثرین جو کہ ایک طویل عرصہ سے بھارتی فائرنگ کا نشانہ بنے ہوئے ہیں اور اس میں ہزاروں لوگ شہید اور زخمی ہوئے ہیں ہم ان متاثرین کی مشکلات کو بھی حل کریں گے۔ پانچ فروری کو پاکستان کے ہر صوبے اور ہرشہر سے مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ یکجہتی کا زبردست اظہار کیا گیاجس پر میں بطور صدر ریاست اُن کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اسی طرح پانچ فروری کو مظفرآباد میں شہداء کی یادگار کی تعمیر و تکمیل پر میں پاک فوج، پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور حکومت آزادکشمیر کا بھی مشکور ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ایوان صدر مظفرآباد میں مقبوضہ کشمیر کے مہاجرین اور لائن آف کنٹرول کے متاثرین کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر تقریب میں چیئرمین کشمیرکمیٹی شہر یار خان آفریدی، آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر، سینئر موسٹ وزیر سردار تنویر الیاس خان، وزیر بلدیات خواجہ فاروق احمد، آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر چوہدری ریاض گجر، اپوزیشن کے سابقہ صدارتی امیدوار میاں عبدالوحید، وزیر مال چوہدری اخلاق، وزیر منصوبہ بندی و ترقیات چوہدری محمد رشید، وزیر صحت ڈاکٹر انصر ابدالی، وزیر ہائیرایجوکیشن ظفر ملک،مشیر مذہبی امور حافظ حامد رضا، وزیر اطلاعات ونشریات و قانون سردارفہیم اخترربانی،مشیر انڈسٹریز چوہدری مقبول گجر، وزیر جنگلات اکمل سرگالہ،مشیر SDMAچوہدری اکبر ابراہیم، صدارتی مشیر سردار امتیاز خان اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ اگرچہ ہم پہلے بھی پانچ فروری کو مقبوضہ کشمیر کے عوام سے یکجہتی کا بھرپور اظہار کرتے رہے ہیں لیکن اس دفعہ اس لئے بھی اسے زیادہ بڑے پیمانے پر کرنے کی ضرورت تھی کیونکہ بھارت نے پانچ اگست 2019کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام پر عرصہ حیات تنگ کرتے ہوئے مظالم کی انتہاء کر دی ہے۔ لہذا ہمیں دنیا کے سامنے بھارت کے مکروہ چہرے کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں دنیا بھرمیں مقیم کشمیریوں اور پاکستانیوں نے مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا جس پر میں اُن کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔
٭٭٭٭٭