اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے تحریک عدم اعتماد پر ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ اور اسمبلی تحلیل کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اپنے پہلے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی لیکن میں عدلیہ کی عزت کرتا ہوں، ایک بات واضح کردوں کہ میں امپورٹڈ حکومت تسلیم نہیں کروں گا عوام میں نکلوں گا۔ 

قوم سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں، افسوس اس لیے ہوا کہ ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے کی وجہ آرٹیکل 5 تھی جس کا مطلب ہے کہ پاکستان کے داخلی امور پر بیرونی مداخلت ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ’مجھے امید تھی کہ سپریم کورٹ انتہ سنجیدہ الزامات کا جائزہ لیتی کہ بیرونی عناصر حکومت کے خلاف سازش کرکے اس کو گرانے کی کوشش کررہے ہیں‘، کم از کم سپریم کورٹ مراسلہ (خط) کو منگوا کر جائزہ لیتی لیکن اس پر عدالت میں کوئی بات نہیں ہوئی۔h%

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ دوسرا افسوس یہ ہوا کہ کھلے عام ہارس ٹریڈنگ ہورہی ہے، سیاستدانوں کے ضمیر خریدے اور ان انہیں بھیڑ بکریوں کی طرح بند کیا جارہا ہے لیکن اس پر کوئی بات نہیں ہوئی، سپریم کورٹ کو اس معاملے پر از خود نوٹس لینا چاہیے۔