(
وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ منگلا اپ ریزنگ پراجیکٹ کے تحت منگلا جھیل پر بننے والا رٹھوعہ ہریام برج ریاست جموں وکشمیر کا میگا پراجیکٹ تھا جو سابقہ حکومتوں اور متعلقین کی غفلت اور لاپروائی کے باعث تکمیل نہیں ہوسکا۔اس منصوبے کی تکمیل کے لیے وفاق سے معاملات اٹھائیں گے اور منصوبے میں غفلت اور لاپروائی کے مرتکب ہونے والوں کا تعین کرنے کے لیے انکوائری بھی کریں گے۔رٹھوعہ ہریام برج کے منصوبے پر پبلک کے ٹیکس سے کثیر رقم خرچ ہوچکی ہے اب 160میٹر سٹیل برج کے باعث منصوبہ زیر التواء ہے۔متاثرین منگلا ڈیم کی پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے بے پناہ قربانیاں ہیں۔اہلیان میرپور کا درینہ مطالبہ رٹھوعہ ہریام کی تکمیل کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے دورہ میرپور کے دوران رٹھوعہ ہریام برج کے زیر تکمیل منصوبہ کے معائنہ کے موقع پر خطاب کر تے ہوئے کیا۔سیکرٹری سی این ڈبلیو سردار ظفر محمود خان نے وزیر اعظم کو منصوبے کے متعلق بریفنگ دی جبکہ اس موقع پرڈپٹی سپیکر اسمبلی ریاض گجر، ممبران اسمبلی چوہدری ارشد حسین، چوہدری یاسر سلطان،چوہدری اظہر صادق، ملک ظفر اقبال، چوہدری جاوید اقبال،چوہدری مقبول، انصر ابدالی،پرنسپل سیکرٹری احسان خالد کیانی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ڈویلپمنٹ ساجد محمود چوہان، ڈائریکٹر جنرل سردار گلفراز احمد خان،کمشنر چوہدری محمد رقیب خان، ڈی آئی جی پولیس ڈاکٹر خالد محمود چوہان، ڈپٹی کمشنر چوہدری امجد اقبال،ایس ایس پی کامران علی، ڈائریکٹر جنرل ایم ڈی ایچ اے چوہدری محمد منشاء نقشبندی، پی ٹی آئی کے مرکزی راہنما ظفر انور،چوہدری جاوید اقبال،پراجیکٹ ڈائریکٹر رٹھوعہ ہریام برج تنویر انجم قریشی سمیت دیگر محکموں کے ڈویژنل وضلعی سربراہان،پی ٹی آئی کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔
وزیرا عظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان کو بتایا گیا کہ رٹھوعہ ہریام برج کا منصوبہ 2011میں شروع کیا گیا جس پر ابتدائی طور پر 4ارب روپے کی لاگت آنی تھی تاہم یہ منصوبہ ریوائز ہونے کے بعد ساڑھے چھ ارب روپے تک جا پہنچا تاہم منصوبہ کی تکمیل میں 126میٹر درمیان میں ایسی جگہ تھی جس پر پلر نہ بننے کے باعث فیصلہ کیا گیا کہ اس پر سٹیل برج بنایا جائیگا تاہم یہ منصوبہ سٹیل برج کے باعث تاحال التواء کا شکار ہے انھوں نے بتایا کہ اس منصوبے کی دونوں اطراف روڈز مکمل ہیں۔جبکہ سٹیل برج کا معاملہ تاحال التواء کا شکا رہے۔وزیرا عظم آزادکشمیر نے منصوبے کے التواء پر شدید برہمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہاکہ اس منصوبے کے التواء کے بارے میں مکمل انکوائری کروائیں گے اور ذمہ داران کا تعین کر کے ان کے خلاف کاروائی بھی عمل میں لائی جائیگی۔انھوں نے کہاکہ اس قومی منصوبہ کی تکمیل کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے چونکہ متاثرین منگلا ڈیم نے پاکستان کی معاشی واقتصادی ترقی کے لیے جو لازوال قربانیاں دی ہیں ان کا صلہ انھیں ضرور ملے گا اور یہ منصوبہ جلد مکمل ہوگا۔