اسلام آباد () آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے راہنماء راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ کشمیرکا فیصلہ کشمیریوں نے ہی کرنا ہے۔آزاد کشمیر کو حقیقی معنوں میں آزادی کا کیمپ بنانے کی ضرورت ہے،گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی بجائے آزاد کشمیر جیسا اسٹیٹس دیا جائے۔کچھ لوگ تیرویں ترمیم کو واپس لینا چاہتے ہیں، 13 ویں ترمیم واپس لینے کی کوششیں آزادکشمیر میں فساد پیدا کرنے کی کوشش ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرنے دینگے،ممتاز کشمیری حریت راہنماء یا سین ملک کی گرفتاری اور جس انداز سے مقدمہ چلایا گیا وہ قابل مذمت ہے، ہندوستان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں حد بندیاں ایک خاص مقصد کے تحت کی جارہی ہیں، ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں زبان اور علاقے کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی کوشش کررہا ہے،موجودہ صورتحال میں بھارت کیساتھ تجارت کرنا کشمیریوں کے خون پر نمک پاشی کے مترادف ہوگا ، انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیریوں نے ہی کرنا ہے، بھارتی افواج کی جانب سے کشمیریوں کو شہید کیا جارہا ہے لہذاٰ موجودہ صورتحال میں تجارت کرنا کشمیریوں کے خون پر نمک پاشی کے مترادف ہوگا ، حکومت پاکستان نے وضاحت کر دی ہے کہ ہندوستان کے ساتھ تجارت کا کوئی ارادہ نہیں،دریائے کا معاہدہ ساٹھ سال کا تھا جو ختم ہو چکا ہے۔گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی بجائے آزاد کشمیر جیسا اسٹیٹس دیا جائے۔شاہ محمود قریشی کو کشمیر ہاؤس میں دفتر دینے کے حوالے سے کوئی علم نہیں ہے، قومی اسمبلی میں متفقہ قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہیں، کابینہ نے خالی آسامیاں پر کرنے کی منظوری دی ہے، نئی حکومت سے توقع ہے کہ وہ قومی امنگوں کے مطابق فیصلہ کریگی، اسلام آباد میں ایک بار پھر کچھ لوگوں کو مروڑ آٹھ رہے ہیں وہ تیرویں ترمیم کو واپس لینا چاہتے ہیں،قمرالزمان کائرہ کو بتایا ہے کہ آزادکشمیر کے لوگوں نے بڑی مشکل سے آئینی حقوق حاصل کیے ہیں 13 ویں ترمیم واپس لینے کی کوششیں آزادکشمیر میں فساد پیدا کرنے کی کوشش ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرنے دینگے نہ ہی کسی کو اس سے چھیڑ خانی کرنے دینگے۔انہوں نے مزید کہا کہ یا سین ملک کی گرفتاری اور جس انداز سے مقدمہ چلایا گیا وہ قابل مذمت ہے یاسین ملک آزادی کی جدوجہد کررہے تھے جو ان کا بنیادی حق ہے یہ جرم نہیں ہندوستان کی جانب سے حد بندیاں ایک خاص مقصد کے تحت کی جارہی ہیں ہندوستان کا منصوبہ یہ ہے کہ وادی اور جموں میں نشتوں کا تناسب تبدیل کیا جاے ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں زبان اور علاقے کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔کشمیر کا فیصلہ کشمیری ہی کرینگے۔بھارت مقبوضہ کشمیر پر قابض ہے پاکستان قابض نہیں ہے۔پاکستان کشمیریوں کا وکیل ہے، پاکستان ہماری حمایت کرے تاکہ ہم عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے آواز اٹھا سکیں کیونکہ عالمی برادری کشمیریوں کی آواز کو زیادہ بہتر انداز میں سمجھ سکتی ہے۔انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران اسرائیلی فوج کی فائزنگ سے شہید ہونے والی الجزیرہ ٹی وی کی خاتون صحافی کیلئے دعاء بھی کرائی۔