مظفرآباد
قانون ساز اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن نے قانون ساز اسمبلی کے اجلاس کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کردیا

اجلاس کے بعد متحدہ اپوزیشن کے اراکین قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر سابق وزرا اعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان سردار یعقوب خان چوہدری یاسین شاہ غلام قادر کی متحدہ اپوزیشن اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس

حکومتی وزرا کو کمیٹیوں کا چئیرمین بنانا پارلیمانی عمل کو مفلوج کرنے کے مترادف ہے لطیف اکبر

آزادکشمیر کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ اپوزیشن کورم پورا کرتی ہے اور حکومت توڑ دیتی ہے لطیف اکبر

قانون ساز اسمبلی کے اجلاس کے لیے مقرر کردہ ایام پورے نہیں ہوسکے چوہدری لطیف اکبر

سپیکر مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر نا بنیں اسمبلی کے قواعد کو بلڈوز کرنا عوام کی رائے کو مسترد کرنے کے مترادف ہے راجہ فاروق حیدر

وزرا نے پاکستان کی قیادت بالخصوص نوازشریف کے خلاف وزرا نے نامناسب زبان استعمال کی راجہ فاروق حیدر

اپنی قیادت کے خلاف کسی کو نامناسب زبان استعمال نہیں کرنے دینگے راجہ فاروق حیدر

سپیکر نے اپنا گروپ بنایا ہوا ہے جس کے تحت ایوان کو چلاتے ہیں راجہ فاروق حیدر

سپیکر نے پہلے دن سے جانبداری کا مظاہرہ کیا چوہدری یاسین

قائد ایوان کے انتخاب میں بھی جانبداری برتی گئی جس کے خلاف ہم عدالت گئے اور عدالت نے بھی ہماری بات کو درست کہا چوہدری یاسین

نا صرف رواں اجلاس بلکہ بجٹ اجلاس کا بھی بائیکاٹ کرینگے شاہ غلام قادر

عمران خان نے پاکستان توڑنے کی بات کی اس کی مذمت کرتے ہیں

سپیکر نے پارلیمانی تاریخ اور روایات کو روند ڈالا شاہ غلام قادر

آزادکشمیر کے اندر یہ افراتفری کا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں شاہ غلام قادر

آزادکشمیر کے بجٹ پر صرف 2 ارب کٹ لگا جبکہ پاکستان کی اپنی ایس ڈی پی پر پچاس فیصد کٹ لگا کرنل وقار

ہمارا ٹیکسز میں سے حصہ عمران خان کے دور میں 70 ارب بنتا تھا اس نے 50 ارب دیا پھر فاروق حیدر صاحب کے کہنے پر 5 کل 55 ارب دیا کرنل وقار

عمران خان نے جنوری میں بجٹ پر کٹ لگا دیا خط لکھا یہ الزام موجودہ حکومت پر لگا رہے ہیں کرنل وقار نور ایم ایل اے

قانون ساز اسمبلی کے ممبران کی تنخواہوں اور مراعات کا بل واپس لینے کا اعلان کرتے ہیں کرنل وقار

حکومت کے ساتھ اقدامات واپس لینے تک کوئی مذاکرات نہی ہونگے متحدہ اپوزیشن کا اعلنا