وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وآزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے افغانستان کے متاثرین زلزلہ کیلئے 10 کروڑ روپے کی امداد کی منظوری دیدی،امداد کے لئے آزاد کشمیر کابینہ اور اعلیٰ بیوروکریسی نے بھی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کی۔اس موقع پر بات چیت کے دوران وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ افغانستان میں حالیہ زلزلے کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر پوری قوم رنجیدہ ہے۔پاکستان اور افغانستان یک جان دو قالب ہیں۔آزاد کشمیر پاکستان کی ایک اکائی ہے، دکھ کی اس گھڑی میں پاکستان اور آزاد کشمیر کے عوام اپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔آزاد کشمیر حکومت افغان بھائیوں کی مدد کے لئے 10 کروڑ روپے کی امداد افغانستان بھیجے گی۔امداد بھیجنے کا طریقہ کار دفتر خارجہ اور قومی سلامتی کے اداروں سے مشاورت کے ساتھ طے کیا جائے گا۔حکومت آزاد کشمیر کا نمائندہ وفد امداد لیکر افغانستان جائے گا۔افغانستان میں ذلزلے سے متاثرہ علاقوں کی بحالی میں پاکستان اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات کے دوران جذبہ ایثار و اخوات کا بیدار ہونا مسلمانوں کا شیوہ اور انفرادیت ہے۔اگر یہ دس کروڑ روپے کی خطیر رقم افغانستان کے متاثرین کے لیے زلزلہ کے لیے انتہائی ناکافی ہے تاہم اس موقع پر آزادکشمیر کے عوام اور خطہ کی حکومت کی جانب سے اپنے افغان مسلمان بھائیوں کی مشکل کی اس گھڑی میں اپنا حصہ ڈالنے کی کوشش خالصتاً رضائے الہیٰ کے لیے ہے۔آزادکشمیر حکومت ایک نمائندہ وفد متاثرین کی امداد کے لیے افغانستان بھیجنے کی کوشش کے گی کیونکہ آزادکشمیر کے عوام زلزلہ کی آفت کا سامنا کرچکے ہیں اور ہمارے پاس زلزلہ متاثرین کی بحالی وتعمیر نو کے لیے ماہرین بھی موجود ہیں۔کوشش کریں گے کہ اپنے ماضی کے تلخ تجربات کی روشنی میں افغان عوام کی مدد کرسکیں،تعمیر وبحالی مشکل مرحلہ ہے جس کے لیے وسائل کی ضرورت ہوتی ہے یہ ایسا موقع ہے کہ پوری امت مسلمہ کو اپنے افغان بھائیوں کی مدد کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔سردار تنویر الیاس نے مزید کہا کہ آزادکشمیر حکومت کے علاوہ پاکستان کے کاروباری طبقات اور باوسائل شخصیات سے رابطہ کر کے افغان عوام کی بھرپور معالی اعانت کا اہتمام کریں گے۔ہمارے پاس جو وسائل موجود ہیں وہ افغان عوام کے لیے وقف ہیں۔