کراچی، عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)کے ساتھ پاکستان کے قرض پروگرام کی بحالی کےمعاہدے کے باوجود روپے کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ، انٹر بینک میں ڈالر 8.01 روپےاضافے سے 224 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ۔ملک میں حالیہ سیاسی بے یقینی نےروپے کی قدر کو تاریخی تنزلی کی جانب دھکیل دیا ہے۔ گزشتہ روز سے ملک کی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدرمسلسل بڑھ رہی ہے اور پاکستانی روپیہ ملکی تاریخی کی پست ترین سطح پر جا پہنچا۔منگل کےروز انٹر بینک میں صرف چندگھنٹوں کےدوران ڈالر 8.20 روپے کےاضافے سے 224 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 7 روپے 50 پیسے بڑھ کر 223 روپے سے زائد ہے۔ دو روز کے دوران ڈالر انٹر بینک میں 12 روپے سے زائد مہنگا ہوا ہے۔ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ پنجاب کےضمنی انتخابات کے نتائج نے ملک میں ایک مرتبہ پھر سیاسی بے یقینی کی فضا پیدا کردی ہے اوراس کا اثر معاشی میدان پربھی دیکھا جارہا ہے۔میٹس گوبل کے ڈائریکٹرسعد بن نصیر نے کہا کہ ضمنی انتخابات کے بعد پنجاب اور مرکز میں حکومت کی تبدیلی کے خوف کی وجہ سے مالیاتی منڈیاں افرا تفری کا شکار ہیں اور لوگ ڈالر خرید رہے ہیں۔