اسلام آباد وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ حکومت مختلف شعبہ جات کو جدید بنیادوں پر فعال بناکر عوام کو خود کفیل کرنے کے لئے تمام آپشنز زیر غور لا رہی ہے۔ ۔ آزاد کشمیر میں پہلی مرتبہ زرعی اور لائیو سٹاک گریجویٹس کو ماڈل فارمنگ کیلئے بنکوں سے قرضہ جات کے حصول میں معاونت فراہم کی جا رہی ہے جبکہ ان قرضوں کا مارک اپ حکومت آزاد کشمیر برداشت کرے گی تاکہ زرعی اور دیگر پیداوار میں اضافہ کے علاوہ خودروزگاری کے مواقع مہیا کئے جا سکیں۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اخوت کے اشتراک سے کم آمدن والے 30 ہزار افراد کو 1 ارب روپے کے بلاسود قرضہ جات فراہم کیے جائیں گے جس سے نہ صرف حکومتی خزانے پر سے ملازمتوں کا بوجھ کسی حد تک کم ہوگا بلکہ پرائیویٹ سیکٹرز میں روزگار کی فراہمی کے ساتھ ساتھ فی کس آمدنی میں اضافہ بھی ممکن ہو سکے گا۔سبزیوں،گوشت دودھ اور گندم کی ضرورت اپنی سطح پر پوری ہوگی تو ریاست کی آمدن میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہزاروں افراد کو انکی دہلیز پر روزگار میسر آئے گا اور ریاست سے غربت میں کمی آئیگی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو سات کروڑ دو لاکھ سے زائد کی سبسڈی دی جائے گی جس سے مزید1 ہزار تین سو عمدہ نسل کی گائیوں کی خرید ممکن ہو سکے گی تاکہ دودھ اور گوشت کی ضروریات مقامی سطح پر پوری ہوں۔ محکمہ لائیوسٹاک وڈیری ڈویلپمنٹ کے قائم تمام مرکزی وضلعی اورتحصیل سطح کے ویٹرنری ہسپتالوں میں مفت ویکسین کی سہولیات اور اس سلسلہ میں طلباء وطالبات کے تربیتی عمل کو بہتر بنانے کے لیے لیبارٹریز کے لیے ساز و سامان، فرنیچر ودیگر ضروری سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ بیوہ عورتوں اور معذور افراد کیلئے پولٹری پروڈکشن پروگرام کو شرو ع کیا جائیگا۔ وزیراعظم نے کہاکہ بجٹ میں محکمہ برقیات کے لیے ایک ارب 10کروڑ روپے کے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ آئندہ مالی سال کے دوران جاریہ منصوبہ جات پر عملدرآمد سے1141 ایچ۔ٹی پولز،3881 ایل۔ٹی پولز کی تنصیب عمل میں لائی جائے گی اور 26 ہزار 5 سو نئے کنکشن فراہم کیے جائیں گے جس سے آزاد کشمیر کی01 لاکھ 26 ہزار بقیہ آبادی کو بجلی کی سہولت میسر ہو گی اور ریاستی آمدن میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی سیکٹر میں پانچ سو ایکڑ ناقابل کاشت رقبہ کو قابل کاشت بنایا جائے گا۔ سراں پیر چناسی، بنجوسہ اور منگلا میں جنگلی حیات کے بریڈنگ سنٹر/چڑیا گھروں کی فعالیت اور پٹہکہ وائلڈ لائف پارک کی تعمیر نوکی جائیگی