اسلام آباد ( ادریس اعوان سے)کشمیر پریمئر لیگ کی عجب کرپشن کی بڑی خبر ، پیسوں کی منتقلی کےمتعلق ایف اے ٹی ایف کی حکومتی اصلاحات پر سوالیہ نشان ، کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشن غیر قانونی طریقہ سے کی گئی جس کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔فرنچائز کے مالکان پراپرٹی ڈیلرز مختلف کیسز میں مطلوب ہیں ۔ آزاد حکومت سمیت وفاقی اداروں نے کشمیر پریمئر لیگ کی رقم کی منتقلی اور بے ضابطگیوں کے متعلق تحقیقات کا اعلان کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق کشمیر پریمئر لیگ کی انتظامیہ کی فرنچائز مالکان سے سپانسرز سے لی جانے والی رقم کا غیر قانونی طریقہ سے منتقلی کا عمل کیا گیا جو کہ وفاقی حکومت کا ایف اے ٹی ایف کی شرائط اور کی جانے والی اصلاحات پر سوالیہ نشان ہے جبکہ ایس ای سی پی میں بھی کے پی ایل نے خسارہ ظاہر کیا ہے ۔دوسری جانب کے پی ایل انتظامیہ آزاد حکومت میں بھی آڈٹ سے کنارہ کشی اختیار کر چکی ہے۔ذرائع کے مطابق کشمیر پریمئر لیگ کی فرنچائز مالکان پراپرٹی ڈیلرز ہیں جو کہ کالے دھن کوسفید کرنے کی منصوبہ بندی کر کے میدان میں اترے ہیں متعدد پر دارالحکومت کی پولیس سٹیشنز میں ایف آئی آر ز درج ہیں۔آزاد حکومت کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ادارے میں بھی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ کے پی ایل کا آفیشل نمائندہ بھی اس تمام کرپش میں برابر کا شریک ہے کا تنویر احمد مغل کروڑوں روپے کی رشوت لے کر سپورٹس بورڈ آزاد کشمیر کے عہدے داران کے ساتھ KPL کا غیر قانونی معاہدہ کروانے کے ساتھ ساتھ بدنامے زمانہ نجی کمپنی B4U سے سپانسر شپ کے معاہدے میں کروڑوں روپے ہڑپ کر دئے۔ذرائع کے مطابق آزاد حکومت کے محکمہ کھیل کے افسران اورپی ایل کا آفیشل نمائندہ تنویر مغل بھی اس تمام کرپش میں برابر کا شریک ہے