اسلام آباد ۔ترجمان دفترِ خارجہ عاصم افتخار نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم کی کونسل آف ہیڈز آف اسٹیٹ کے سالانہ اجلاس میں رکن ممالک اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری سنگین انسانی حقوق اور تازہ صورت حال سےمتعلق آگاہ کرتے ہوئےعالمی برادری پر زور دیں گے کہ وہ بھارت پر زور دے کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی اپنی سنگین اور منظم خلاف ورزیاں بند کرے اورغیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو منسوخ کرے اورکشمیری رہنماؤں سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے ۔افغانستان سے سرحد پارحملے میں تین فوجی جوانوں کی شہادت کے معاملے کو اسلام آباد اور کابل دونوں جگہ پر اٹھایا ہے۔پاکستان نےواضح کردیا ہے کہ افغانستان انتظامیہ ایسے واقعات کا سدباب کرے۔ترجمان دفتر خارجہ نےان خیالات کا اظہارجمعرات کو یہاں پریس بریفنگ کے دوران کیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روزپریس بریفنگ کے دوران کیا۔ ترجمان دفترِ خارجہ عاصم نے بتایا کہ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے، بھارتی قابض افواج نے شوپیاں اور اسلام آباد کے اضلاع میں مزید تین نہتے کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے، بھارتی افواج نہتے کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ ڈھا رہی ہے،مقبوضہ علاقہ میں بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر دنیا کا ایسا خطہ ہے جہاں بڑی تعداد میں بھارت نے اپنی افواج تعینات کررکھی ہے اور اس طرح بھارت نے کشمیر کو دنیا کا سب سے بڑا قید خانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدام کے بعد مقبوضہ کشمیر میں اب تک 670 افراد کو ماورائے عدالت قتل کیا ہے جن میں سے 150 کو اس سال یکم جنوری سے اب تک شہید کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کو اظہار رائے سمیت تمام بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے، کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت ،نوجوانوں،صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی سے وابستہ افراد کو جیلوں میں بند کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال ناقابل قبول ہے ، پاکستان عالمی برادری سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو بند کرائے اور خطہ میں دیرپا امن کے قیام کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرائے