اسلام آباد،عربی زبان کو لازمی کے بجائے اختیاری قرار دے کر کمپیوٹر کو لازمی مضمون کے طور پر قرار دینا توہین امیز ہے۔ حکومت کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ لازمی حیثیت کو ختم کرنے والے آفیسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ امیر جمعیت علماء اسلام آزاد جموں کشمیرو صدر اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ آزاد کشمیر کی قیادت نے علماء کے وفد کی وزیر تعلیم دیوان علی چغتائی، وزیر خزانہ عبدالماجد خان اور مشیر مذہبی امور حافظ حامد رضا کے ساتھ ملاقات وزراء حکومت نے سیکرٹری حکومت برائے تعلیم کو مذکورہ افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور عربی،اسلامیات اور فہم القرآن کو لازمی حیثیت قرار دینے کے لیے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم، قرآن کریم عربی لہجہ میں پڑنے کے لیے عربی زبان کا سیکھنا ضروری ہے۔ آزاد ریاست جموں وکشمیر اسلامیات،عربی اور قرآن پاک کی تعلیم کا سلسلہ طویل عرصہ سے جاری تھا جسے غیر موثر کرنے کے لیے لادین عناصر متحر ک ہو چکے ہیں، محکمہ تعلیم آزاد کشمیر کی طرف سے جماعت ہشتم میں عربی لازمی کو اختیاری قرار دے کر کمپیوٹر کو لازمی مضمون کی حیثیت دے دی گئی۔ ریاست کی تمام دینی جماعتوں، علماء کرام اور اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ آزاد کشمیر کی طرف سے شدید احتجاج جمعۃ البارک کو ریاست کی تمام مساجد میں عقیدہ ختم نبوت ﷺ کی حفاظت اور عربی زبان کی اہمیت اور ضرورت پر خطاب کے ساتھ قراردادیں بھی پیش کی گئی