مظفرآباد۔آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا سالانہ بجٹ 74کروڑ روپے سے تجاوز کر گیا جبکہ تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے پیش نظر نظرثانی تخمینہ 1ارب روپے تک بڑھنے کا امکان ہے ،آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں سپیکر ،ڈپٹی سپیکر ،لیڈ را ٓف دی اپوزیشن اور 24ممبران سمیت 121جریدہ اور 270غیر جریدہ ملازمین کی تنخواہوں اور مراعات کیلئے رواں مالی سال کے دوران 74 کروڑ 77لاکھ روپے سے زائد کا بجٹ مختص کیا گیا ہے جبکہ مالی سال 2021-22کے دوران یہ بجٹ 59کروڑ 10لاکھ 8ہزار روپے تھا جو نظر ثانی تخمینہ میں 65کروڑ 72لاکھ 96ہزار روپے تک پہنچ گیا ،قانون ساز اسمبلی میں صرف ٹرانسپورٹ کے شعبہ کیلئے 10کروڑ 50لاکھ روپے کا بجٹ مختص ہے جو نظرثانی میزانیہ میں 17کروڑ روپے سے تجاوز کرنے کا امکان ہے کیوں کہ ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں دوگناہ اضافہ ہو چکا ہے ،آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے ملازمین کو دوسرے ملازمین کی نسبت اضافی الائونس حاصل ہیں ان الائونسز کے علاوہ سیشن الائونس کی مد میں 4کروڑ 50لاکھ روپے مختص ہیں جس میں اضافے کا امکان ہے جبکہ اعزازیہ کیلئے 5کروڑ کی رقم مختص ہے ،آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں پٹرول و ڈیزل و غیرہ کیلئے 2کروڑ 10لاکھ روپے رکھے گئے ہیں جو مالی سال کے اختتام پر 5کروڑ روپے سے تجاوز کرنے کا امکان ہے ،گاڑیوں کی مرمت کیلئے 8کروڑ 50لاکھ روپے مختص ہیں اس مد میں بھی حسب سابق اضافے کا امکان ہے جبکہ ٹرانسپورٹ کی دوسری مد میں 1کروڑ 30لاکھ روپے رکھے گئے ہیں سپیکر اسمبلی اور دیگر کیلئے صوابدیدی فنڈ کیلئے کل 20لاکھ روپے کی رقم رکھی گئی ہے جس میں ہر سال دوگناہ اضافہ ہو جاتا ہے،ممبران اسمبلی جریدہ اور غیر جریدہ افسران صرف ٹی اے ڈی اے کی مد میں 5کروڑ روپے وصول کریں گے ، قانون ساز اسمبلی میں خاطر تواضع کیلئے 40لاکھ ،تحائف کیلئے 2لاکھ اور عطیات کیلئے 20لاکھ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں بلٹ پروف گاڑی کی خرید کیلئے 8کروڑ 50لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں اور اس رقم سے گاڑی بھی خرید لی گئی ہے ،سپیکر اسمبلی بھاری بھرکم مراعات سے اب بھی خوش نہیں اور رہی سہی کر نکالنے کیلئے وہ پبلک اکونٹس کمیٹی کے چیئر مین بھی بن گئے ہیں بحثیت چیئر مین پی اے سی موصوف بیوروکریسی کو اپنے قابو میں کرنا چاہتے ہیں اور اپنی اس حثیت میں چوہدری انوار الحق نے بیوروکریسی کو آنکھیں دکھانا شروع کر دی ہیں تا ہم جو محکمے ان کے حلقے کیلئے فنڈز مہیا کر رہے ہیں ان کیلئے جواب دہی کا عمل نہیں ہو گا۔