مظفرآباد ،میرپور،باغ،پلندری،کوٹلی،راولاکوٹ،اسلام گڑھ،تتہ 27 اکتوبر 1947 کو مقبوضہ جموں کشمیر پربھارتی فوجی قبضے کےخلاف لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں بسنے والے کشمیریوں نے’’ یوم سیاہ‘‘ منایا اور دنیا کو پیغام د یاکہ وہ جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو قبول نہیں کریں گے۔ پاکستان میں بھی مختلف تقریبات کا انعقاد کیا گیا ۔ دوسری جانب امریکا میں مقیم اوورسیز پاکستانی اور کشمیریوں نے واشنگٹن میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ آزادکشمیر بھر میں احتجاجی ریلیاں اور جلسے جلوسوں کا انعقاد کیا گیا ،د ارالحکومت مظفرآباد میں بڑا احتجاجی جلسہ منعقد ہوا۔احتجاجی جلسہ میں وزیراعظم آزادکشمیرسردارتنویر الیاس خان، مسلم لیگ ن کے صدر شاہ غلام قادر، سینئر موسٹ وزیرخواجہ فاروق احمد، ڈپٹی سپیکر چوہدری ریاض احمد، حریت رہنما سید یوسف نسیم، وزیرحکومت چوہدری اکبر ابراہیم، پروفیسر تقدیس گیلانی سمیت سیکرٹریز حکومت، سرداری افسران، سول سوسائٹی سمیت تمام مکاتب فکر کے افراد نے شرکت کی۔ احتجاجی جلسے سے وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان ، صدرمسلم لیگ ن شاہ غلام قادر،موسٹ سینئر وزیر حکومت خواجہ فاروق احمد، حریت رہنما سید یوسف نسیم نے خطاب میں کہا کہ 27اکتوبرتاریخ کا بدترین دن، تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کیلئےسب کو کردار ادا کرنا ہوگا، سوچنا ہو گاکہ اب اگلا قدم کیا اٹھاناہے۔تمام سیاسی جماعتوں کو متحدہ اور منظم ہو کر تحریک آزادی کشمیر کے لیے جدوجہد کرنا ہو گی۔27 اکتوبر کو بھارت نے جموں کشمیر کے اندر بھارتی قاتل فوج داخل کی اور یو این او اور عالمی سلامتی کے اداروں کی قراردادوں کو ہوا میں اڑا دیا۔مظلوم کشمیریوں اور تحریک آزادی کشمیر کو بوجھ نہ سمجھا جائے،تحریک آزادی کو نہ کوئی بیچ سکتا ہے اور نہ کوئی خریدسکتا ہے۔تحریک آزادی کشمیر کومنطقی انجام تک پہنچائیں گے،ہندوستان نے پاکستان میں حالات خراب کرنے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کیے تاکہ پاکستان میں انتشار پیدا ہو اور وہ کشمیریوں کی مدد کرنا چھوڑ دے، اسلام اور پاکستان کے دشمن ہر گز نہیں چاہتے کہ پاکستان معاشی طور پرمضبوط ہو ۔