اسلام آباد ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخارکا کہنا ہے کہ صورتحال کی بہتری کیلئےبھارت کو اپنے رویےمیں تبدیلی لانا ہو گی جبکہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا نوٹس لیتی ہے، وزیراعظم شہبازشریف یکم نومبرکو چین کا دورہ کریں گے، ‏ارشدشریف قتل کیس بہت حساس معاملہ ہے ، جامع تحقیقات کی ضرورت ہے ، وزیرخارجہ کی یو اے ای کو خط لکھنے کی سوشل میڈیا خبروں میں کوئی صداقت نہیں ، ‏ارشد شریف کی حوالگی کیلئے پاکستان نے یو اے ای کو خط نہیں لکھا۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روزترجمان عاصم افتخار نےصحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صحافی ارشدشریف کے انتقال پر بہت دکھ ہوا ، پاکستان ارشدشریف کےقتل کی تحقیقات کےلئے کینیا کے ساتھ رابطے میں ہے .پاکستان اور کینیا کے مابین باہمی قانونی تعاون کا معاہدہ موجودنہیں ہےانہوں نے کہا کہ پاکستانی انکوائری کمیٹی کینیا کے دورے پر ہے ، پاکستانی ہائی کمیشن انکوائری کمیٹی کے ساتھ مکمل تعاون اور اسکونت فراہم کررہی ہے ..ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ کافی حساس مسئلہ ہے اس پر احتیاط برتنی چاہیے ، دو رکنی تحقیقاتی آج کینیا روانہ ہوگئی ہے ، آج رات ٹیم نیروبی پہنچ کر اپنی تحقیقات کا آغاز کردے گی . عاصم افتخار نے کہا کہ میرے پاس تحقیقات کےحوالے سے ابھی تک تفصیلی معلومات نہیں ہیں. پاکستان اور کینیا کے مابین باہمی قانونی تعاون کا معاہدہ موجود نہیں ہے . انکا کہنا ہے کہ پاکستان نےارشدشریف کو یو اے ای سے نکالنے کیلئے کوئی خط نہیں لکھا ، وزیر خارجہ کے دستخط سے اس قسم کا کوئی خط جاری نہیں ہوا، ایسے اطلاعات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں .بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسان حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے’انہوں نے کہا کہ بھارت مستقل کشمیریوں کو حق خود ارادیت سےمحروم رکھ رہا ہے، کئی دہائیوں سے بھارت کی فورسز کشمیریوں پر مظالم بپا رکھے ہوئے ہیں .بریفنگ دیتےہوئے عاصم افتخار نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں میں پنہاں ہے .عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا نوٹس لیتی ہے.عاصم افتخار کا مزید کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، صورتحال کی بہتری کے لئےبھارت کو اپنے رویے میں تبدیلی لانا ہوگی.ترجمان نے کہا کہ بھارت کی کشمیر پر پوزیشن غیر قانونی اور ناجائز ہے ، پاکستان نے ثابت کیا کہ کشمیر پر بھارتی مؤقف بے بنیاد ہے ، کشمیری عوام کا اپنےمستقبل کا فیصلہ انکا جائز حق ہے .
پاکستان