صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی قیادت میں 27اکتوبریوم سیاہ کے موقع پر امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے ہزاروں کشمیریوں کا زبردست احتجاجی مظاہرہ۔واشنگٹن میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے کشمیریوںکا یہ مظاہرہ امریکہ کی تاریخ کا سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ تھا۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں واشنگٹن سمیت امریکہ کی دیگر ریاستوں سے پاکستانی اور کشمیری اوورسیز کمیونٹی نے جماعتی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر شرکت کی۔احتجاجی مظاہرے کے شرکا ء نے اپنے ہاتھوں میں آزادکشمیر کے جھنڈے، پلے کارڈز،پینا فلیکس اور بینرزاٹھارکھے تھے جن پر کشمیر کی آزادی کی مناسبت سے نعرے درج تھے۔ واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والے اس احتجاجی مظاہرے کے شرکا ء کا جوش و خروش قابل دید تھا اس موقع پر شرکاء کے پر جوش اور فلک شگاف نعروں سے واشنگٹن ڈی سی کے درودیوار لرز اٹھے۔ شرکا ء نے اس موقع پر ہم چھین کے لیں گے آزادی۔ہے حق ہمارا آزادی۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غاصبانہ قبضہ نامنظور، کشمیریوں کا قاتل مودی ،کشمیر کی آزادی کی جنگ بیرسٹر سلطان کے سنگ ،ڈیڑھ کروڑ کشمیریوں کے ترجمان بیرسٹر سلطان کے بلند و بانگ نعرے لگائے احتجاجی مظاہرہ میں خواتین کی بھی بہت بڑی تعداد شریک تھی واضح رہے کہ واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والا یہ احتجاجی مظاہرہ واشنگٹن کی تاریخ میں اوورسیز کمیونٹی کا سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ تھا۔اس موقع پر مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میںنے اپنے موجودہ دورہ امریکہ کے دوران اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتینو گتریس (António Guterres)سے مل کر مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کشمیر پر اپناخصوصی نمائندہ مقرر کرے جو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اپنی جائزہ رپورٹ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو پیش کرے۔ امریکی صدر جو بائیڈن(Joe Biden) کا گھر بھی یہاں سے زیادہ دور نہیں میں امریکہ کے صدر اور حکومت سے بھی کہوں گا کہ وہ کشمیر پر اپنا خصوصی نمائندہ مقرر کریں ۔ سابق امریکی صدر اوبامہ(Barack Obama) نے اپنے دور حکومت میں کشمیرکو دنیا کا خطرناک ریجن قرار دیتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا تھا۔ اسی طرح میں دیگر عالمی اداروں سے بھی اپیل کروں گا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرانے کے لئے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے بھارتی سفارتخانے کے سامنے نصب گاندھی کے مجسمے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ گاندھی کہتا تھا کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور سیکولر اسٹیٹ ہے جبکہ بھارت میں مقیم اقلیتوں پر مظالم کے پہاڑ ڈھائے جا رہے ہیں چاہے وہ مسلمان ہوں، عیسائی ہوں، گورکھ ہوں، دلت ہوں یا اچھوت تمام اقلیتیں بھارتی حکومت اور ہندو اکثریت کے زیر عتاب ہے۔ لہذا بھارت میں جمہوریت نہیں ایک انتہاء پسند ہندوآمریت اقلیتوں پرمسلط ہے۔ لیکن بھارتی سرکار یہ جان لے کہ بھارت اب زیادہ دیر اپنا ظلم و جبر قائم نہیں رکھ سکتا اور انشاء اللہ بھارت کا شیرازہ جلد بکھرنے والا ہے اور مقبوضہ کشمیر بھارت کے غیر قانونی قبضے سے جلد آزاد ہو کر رہے گا۔ صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ آج جہاں پوری دنیا میں مقیم کشمیری مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کررہے ہیں اوروہاں انٹرنیشنل کمیونٹی کی توجہ بھارت کے مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی اور جابرانہ قبضے کی جانب مبذول کراتے ہوئے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ عالمی برادری بھارت کومقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی سے روکے اور مسئلہ کشمیر کے حل اور کشمیری عوام کوانکاحق خودارادیت دلوانے کے لیے اپنا رول ادا کرے۔آج ہم یہاں امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ دنیا بھر میں مقیم کشمیری مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ہیں اور ہماری یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک مقبوضہ کشمیر بھارت کے غاصبانہ جابرانہ تسلط سے آزاد نہیں ہو جاتا۔اس موقع پر مظاہرے سے ممتاز کشمیری رہنماء ڈاکٹر غلام نبی فائی، سابق ممبر کشمیر کونسل سردار سوار خان، سید آفتاب شاہ، سردار زبیر، سردار ظریف، سردار شعیب ، مقصود چغتائی، لیاقت کیانی، چوہدری مدثر، سردار امتیاز خان،سردار آفتاب روشن، سردار ساجد سوار، سردار واجد سوار، ضیاء الحسن، ڈاکٹر مقصود چوہدری، گلشیر ساہی، ظفر شاہ، سلیم قادری، ڈاکٹر غلام نبی میر، مس سیماب شفیق، نرگس مغل اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔
بیرسٹر سلطان