سابق وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ محمدفارو ق حیدر خان نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان آزادکشمیر حکومت کو تسلیم کرے ،الحاق پاکستان اور خودمختار کشمیر کے نعرے قبل ازوقت ہیں ،مسئلہ کشمیر کا واحدحل رائے شماری ہے ،کشمیر اور کشمیریوں کو ایک سازش کے تحت تقسیم کیا جارہا ہے ،کشمیریوں کی وحدت برقرار رکھنے کی ضرورت ہے ،صحافیوں اور نوجوان نسل کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بے نقاب کرنےکیلئے کردار ادا کرنا ہوگا۔بدلتے ہوئے حالات میں صحافیوں پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں بعض اوقات سچ لکھنے اور بولنے سےبھی مسائل پیدا ہو جاتے ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں اپنے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔قبل ازیں پریس کلب پہنچنے پر راجہ فاروق حیدر کا صدر مرکزی ایوان صحافت سید آفاق حسین ،سیکرٹری جنرل مسعود الرحمان عباسی سمیت عہدیداران وممبر ان نے استقبال کیا ،تقریب کا آغاز تلاوت کلام اور نعت رسولؐ سے ہوا ۔ آفاق شاہ ،مسعودالرحمان ، طارق نقاش ،سجاد میر نے کہا کہ پریس کلب کی شایان شان عمارت کی تعمیر میں راجہ فاروق حیدر کے کردار اور تعاون کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔
محمد فاروق حیدر خان نےخطاب کرتے ہوئےکہا کہ جب تک آزادحکومت کو ریاست کی نمائندہ حکومت تسلیم نہیں کیا جاسکتا اُس وقت تک مسئلہ کشمیر کا حل ممکن دکھائی نہیں دیتا ،ہمیں مختلف نعروں کشمیربنے گا پاکستان ،کشمیر بنے گا خودمختار وغیرہ میں الجھایا جارہا ہے جو ایک مذاق بن گیا ہے اس طرح مقاصد کا حصول ناممکن ہے ، لوکل باڈیز الیکشن میں الحاق پاکستان کی شق رکھنا نہ صرف مذاق ہے بلکہ غیرآئینی ہے ،خواہ مخواہ لوگوں کو ردعمل پر مجبور کیا جارہا ہے ۔کشمیریوں کو باڑے میں نہیں باندھا جاسکتا ایسی باتیں پاکستان کے مفاد کے خلاف ہیں ،کشمیریوں کو حق خوداداریت دلانے کے لیے ہمیں ایسی باتوں سے باہر نکلنا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مقبوضہ کشمیر سے 35Aاور 370کے خاتمے کا مطالبہ کرنے سے پہلے یہ بھی سوچنا ہوگا کہ ہم نے گلگت بلتستان کے سلسلہ میں کیا کیا ۔ہمیں جی بی ،آزادکشمیر ،ویلی ،جموں اور لداخ میں تقسیم کیا جارہا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں لسانی بنیادوں پر پہاڑی ،کشمیری اور گوجری بولنے والوں کو تقسیم کیا جارہا ہے ،ہمیں ان تقسیم کرنے والے ہر فارمولے کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت ہے ،نوجوان نسل سوشل میڈیا کے ذریعے بھارتی مظالم بے نقاب کریں ۔فارو ق حیدر نے کہا کہ جدوجہد آزادی میں مصروف عمل قوم کی نوجوان نسل سوشل میڈیا کے غلط استعمال اور خرافات سے محتاط رہے ورنہ ذلت اور رسوائی کے ساتھ کچھ حاصل نہیں ہوگا ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے مسائل و معاملات شملہ معاہدہ اور اعلان لاہور سے حل نہیں ہو تے کشمیریوں کو کھل کر بات کرنے کی ضرورت ہے ، سیاسی جماعتوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ پاکستان کشمیرکےسٹیک ہولڈرز کیساتھ بیٹھ کر مسئلے کا حل تلاش کرے اگر بلوچ رہنمائوں کیساتھ بات چیت کی جاسکتی ہے تو کشمیریوں کیساتھ کیوں نہیں کی جاسکتی ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر پر ہندوستان قابض ہے نہ کہ پاکستان کیونکہ ہندوستان نےمقبوضہ کشمیرکو ہندوستان کا حصہ ڈکلئیر کر دیا ہوا ہے۔ہندوستان کشمیر اورکشمیریوں کی شناخت ختم کرنے کی کوشش کررہا ہے جس کا مقابلہ کرنےکیلئے ہمیں متفقہ لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا ۔
فارو ق حیدر