صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہےکہ آرمی چیف کے بارے میں وزیراعظم کی ایڈوائس آئی تو اس پرعمل کریں گے۔ذرائع کے مطابق صدر عارف علوی نے قریبی دوستوں سے گفتگو کی جس میں انہوں نے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سےگفتگو کی۔ذرائع کے مطابق صدرمملکت نے کہا کہ آرمی چیف کے بارے میں وزیراعظم کی ایڈوائس آئی تو اس پر عمل کریں گے۔عارف علوی نے دوستوں سےگفتگو میں کہا کہ میرے پاس وزیراعظم کی ایڈوائس روکنے کا قانونی اختیارنہیں لہٰذا مملکت کے معاملات میں کبھی رخنہ نہیں ڈالا۔دریں اثناء ملک کو مجموعی سیاسی صورتحال اور اہم تقرری کا معاملے پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور صدر عارف علوی کے درمیان اہم ملاقات ہوئی ۔ ملاقات میں سیاسی معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ وزیر خزانہ نےوزیراعظم شہباز شریف کا اہم پیغام بھی صدرمملکت کو پہنچایا۔اسحاق ڈار نے پیغام دیا کہ صدرمملکت باہمی احترام اور سیاسی اعتدال کے لیےکردار ادا کریں، آئینی و قانونی امور پر ڈیڈلاک نہیں ہونا چاہیے۔ صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ سیاسی امور کو بہتر ماحول اور قانونی و آئینی دائرے میں ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ ملاقات میں رواں ماہ ہونے والی تقرری کے حوالے سےبھی تبادلہ خیال کیا گیا اور اہم قومی امور پرملکرچلنے کی راہ ہموار کرنے پربھی زور دیا گیا ہے ۔اہم تقرری کے حوالے سے بات چیت کے دوران صدر علوی نےاپنی جماعت کے قائد عمران خان کا مطالبہ بھی وزیر خزانہ کے سامنے رکھا جس پر وزیر خزانہ نے بھی اپنے قائد نوازشریف کےبھی اصولی مؤقف سے صدر عارف علوی کو آگاہ کیا ، اسحاق ڈار نے صدر کو وزیر اعظم کا اہم پیغام بھی دیا اور یہ ملاقات 30منٹ تک جاری رہی ۔دوسری جانب ایوان صدر کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیےمیں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت اور وزیر خزانہ کی ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے صدرکو ملک کی مجموعی اقتصادی اور مالیاتی صورتحال پر بریف کیا ، خزانہ اورمعیشت سے متعلق مختلف امور پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدرمملکت