پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل طارق فاروق،سابق وزراچوہدری سعید اور چوہدری رخسار نے کہا ہے کہ حکومت نے بلدیاتی الیکشن میں بدترین دھاندلی کا پروگرام بنا رکھا ہے، پورے آزادکشمیر میں حکومت ہر سطح پر مداخلت کر رہی ہے ،سپیکر سمیت وزیراعظم اور صدارتی کیمپ لوگوں پر دبائو ڈال رہا ہے انتظامیہ بھی ان کے ساتھ ملی ہوئی ہے، الیکشن کمیشن صاف اور شفاف الیکشن کروانے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتا ان کمیٹیوں کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں سکیورٹی کے بغیر خونی الیکشن ہوگا بدترین حالات میں بھی حکومت کیلئے میدان کھلا نہیں چھوڑیں گے ہر محاذ پر کٹ پتلی حکومت کا مقابلہ کیا جائے گا سکیورٹی کیلئے اگر چند دنوں بعد الیکشن کروانے سے کوئی قیامت نہیں ٹوٹے گی سوموار کو سپریم کورٹ سے رجوع کرینگے۔ان خیالات کاا ظہار انہوں نے میرپور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور چیف الیکشن کمشنر اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں انہیں فوراً مستعفی ہوجانا چاہیے یہ الیکشن کرانے کی اہلیت ہی نہیں رکھتے انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کنٹرول لائن پر 5 اگست 2019 ء کے بعد مکمل امن ہے یہاں سے فوج لی جاسکتی ہے تاکہ عوام آزادانہ ماحول میں الیکشن میں حصہ لے سکیں انہوں نے کہا کہ عوام کی جان و مال کی ذمہ داری حکومت کی ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ الیکشن کمیشن کی تشکیل کے وقت وزیر اعظم کو کہا تھا کہ آپ نے غلط لوگوں کو اپوائنٹ کیا ہے رئٹایرڈ لوگوں کی بات ہی نہیں کوئی سنتا الیکشن کمیشن کے ایک صاحب کی بات سمجھ ہی نہیں آتی کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں حکومت کے الزامات مسترد کرتے ہیں ہم کوئی الیکشن سے فرار نہیں چاہتے بدترین حالات میں بھی الیکشن میں جائینگے کوئی ایم ایل اے کلب نہیں ہے یہ محض پروپیگنڈہ ہے آزاد کشمیر میں آرمی موجود ہے اسی کو سیکیورٹی پر مامور کرکے انتخابات کرواے جا سکتے ہیں تمام حلقوں میں بدترین سرکاری مداخلت ہو رہی ہے الیکشن کمیشن عضو معطل بن گیا ہے حکومت آزاد کشمیر اور الیکشن کمیشن کی نااہلی پر سوموار کے روز سپریم کورٹ سے رجوع کرینگے حکومت بدنیتی سے دھاندلی زدہ انتخابات کروا کر خون خرابہ چاہتی ہے الیکشن کمیشن حکومت کے ہاتھوں مکمل یرغمال ہے
ن لیگ