وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے 24 گھنٹوں میں پیش رفت ہوگی۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزدہ کے ساتھ‘ میں میزبان کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے 24 گھنٹوں میں پیش رفت ہوگی۔https://www.dawnnews.tv/news/card/1192416تحریر جاری ہے‎

انہوں نے کہا کہ 24 گھنٹوں میں آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق سمری اور دیگر اقدامات میں 60 سے 70 فیصد کام مکمل ہوجائے گا۔

خواجہ آصف نے تفصیلات سے آگاہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ وہ 48 گھنٹے کا وقت اس لیے دے رہا تھا کیونکہ میں سیاست دان ہوں اور میں گنجائش رکھ کرذمہ داری کے ساتھ بات کروں گا۔

پروگرام میں سینئر صحافی انصار عباسی نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم ہاؤس کو نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے سمری موصول ہوگئی ہے اور تمام سینئر جنرلز کے نام شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سمری میں اس وقت پاک فوج کے سینئرترین 6 جنرلز کے نام دیے گئے ہیں اور وزیراعظم ان میں سے انتخاب کریں گے۔

پاک فوج میں اس وقت 6 سینئر ترین جنرلز میں لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر، لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا، لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس، لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر شامل ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے وزیراعظم کا خط وزارت دفاع کو موصول ہوا اور جی ایچ کیو کو بھیج دیا گیا، اب ایک دو روز یا تین روز میں تعیناتی کا عمل مکمل ہوجائے گا۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ ایک ہیجان ہے، آج جس تقرری کا عمل شروع ہوا ہے، اس پر ہیجان برپا کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنے اقتدار کے لیے یا اقتدار کی جدائی اور غم میں پاگل ہوئے ہیں، ان حربوں سے ملک اور قوم کی وحدت کو نقصان پہنچا رہے ہیں، اداروں کی عزت اور احترام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔