یونیورسٹی آف پونچھ کے طلبہ کا مطالبات کی عدم منظوری پر راولاکوٹ کی اہم شاہراہ بند کرکے احتجاج کیا ،طلبہ نے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نعرئے بازی کی، مظاہرہ میں طلبہ و طالبات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ یونیوسٹی انتظامیہ طلبہ کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے جس کی وجہ سے آئے روز طلبہ کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کیا گیا ،طلبہ کو بنیادی سہولیات کی فراہمی یونیورسٹی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے لیکن یونیورسٹی انتظامیہ طلبہ کے بنیادی حقوق دینے سے قاصر ہے، یونیورسٹی پونچھ کیمپس چھوٹا گلہ اور مظفرآباد کیمپس کا کام ایک ساتھ شروع کیا گیا تھا لیکن مظفر آباد یونیورسٹی آف آزاد جموں و کشمیر میں کلاسز کا بھی اجرا ہو چکا ہے لیکن یونیورسٹی آف پونچھ کی تعمیر گیارہ سالوں سے جاری ہے ایک عمارت تک پایا تکمیل تک نہ پہنچ سکی،تعمیر کے مراحل میں عمارات بھی کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں ،یونیورسٹی کے کیمپس دوکانات اور شیڈ میں شہر کے وسط میں موجود ہی جہاں شور وغل کی وجہ سے کلاسز کے دوران لیکچر تک کی آواز نہیں سنائی دیتی ہے بھاری بھر فیسیں وصول کی جا رہی ہیں لیکن بنیادی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں ،یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ان دوکانات اور شیڈ میں موجود کیمپسز جہاں پہلے ہی طلبہ کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،مزید کلاسز شروع کی جا رہی ہیں طلبہ رہنماوں نے مطالبہ کیا کے فی الفور طلبہ کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ طلبہ اپنی تعلیم بہتر انداز میں حاصل کر سکیں ،اگر ہمارئے جائز مطالبات کو پورا نہ کیا گیا تو احتجاج جاری رہے گا جس کی تمام تر زمہ داری یونیورسٹی انتظامیہ پر ہو گی
،یونیورسٹی آف پونچھ