موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کا سب سے بڑا چیلنج ہیں،ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ (چیئرمین پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی سردار شاہد احمد لغاری)
حالیہ سیلاب سے 33ملین لوگ متاثر،1700سے زائد ہلاکتیں، 80لاکھ لوگ بے گھر ہوئے (سردار شاہد احمد لغاری)
آخری متاثرین سیلاب کی بحالی تک پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی اپنی خدمات سر انجام دیتی رہے گی۔ (سردار شاہد احمد لغاری)
مظفرآباد: پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی آزاکشمیر نے جرمن ریڈ کراس کے تعاون سے آزاد جموں و کشمیر میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق پراجیکٹ(Climate Advocacy & Coordination for Resileint Action) کا آغازکر دیا ہے۔ پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی اور سٹیک ہولڈرز کے مابین مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کیئے گئے۔پراجیکٹ کی تقریب رونمائی میں آزاد جموں و کشمیر کے صدر اور پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی آزادکشمیر کے سپریم ہیڈ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے بطورمہمان خصوصی شرکت کی۔ اس کے علاوہ پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نیشنل ہیڈ کوارٹرز کے چیئرمین سردار شاہد احمد لغاری، سیکرٹری جنرل عبیدا اللہ خان، جرمن ریڈ کراس کے وفد کے سربراہ آصف امان، محترمہ انعم زیب کنٹری کوآرڈینیٹرجرمن ریڈ کراس نے بھی تقریب رونمائی میں شرکت کی۔
یاد رہے کہ یہ منصوبہ پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی (PRCS) کے تحت کام کرنے والے موسمیاتی تبدیلی کے موافقت (CCA) یونٹ کے تحت شروع کیا گیا تھا اور اسے جرمنی کی وفاقی وزارت اقتصادی تعاون اور ترقی (BMZ) نے فنڈ فراہم کیا ہے اس پروجیکٹ کا مقصد کمزور صلاحیتوں کو مضبوط بنانے اور پاکستان میں متاثرہ آبادی پر بار بار آنے والے بحرانوں اور کے منفی اثرات کو کم کرنا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے چیئرمین سردار شاہد احمد لغاری کا کہنا تھا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے ممالک کی عالمی درجہ بندی میں دنیا کے پہلے دس ممالک میں شمار ہوتا ہے جبکہ پاکستان میں اس کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔پاکستان میں حالیہ سیلاب سے ہونے والی تباہی کے بارے میں بات کرتے ہوئے سردار شاہد احمد لغاری نے کہا کہ حالیہ مون سون کی بارشوں سے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب آ گیاتھا، 1,700 سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں، اور 33 ملین سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے، زرعی زمینیں تباہ ہوئیں، 80 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے، اور لاکھوں مویشی بھی جان سے گئے۔ اقتصادی نقصان کا تخمینہ 40 بلین ڈالر تک لگایا گیا ہے۔ حالیہ تباہی 2010 کے سیلاب کی تباہی سے کہیں زیادہ ہے۔پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی تمام وسائل کو بروئے کار لا کر پانچوں صوبوں میں متاثرہ آبادی کی ریلیف اور بحالی کے لئے کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آخری متاثرین سیلاب کی بحالی تک پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی اپنی خدمات سر انجام دیتی رہے گی۔موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کو بادی النظر میں اپنا کردار ادا کرنا اورلوگوں میں شعور اجاگر کرنا ہوگا۔ سردار شاہد احمد لغاری نے ہلال احمرآزاد کشمیر برانچ کو بھی اس تقریب کو کامیابی سے منعقد کرنے پر مبارکباد پیش کی۔
شرکاء تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی آزادکشمیر اعجاز رضا کا کہنا تھا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال پر قابو پانے کے لئے فرسٹ ایڈ کی تربیت کو نصاب کا حصہ بنایا جانا ضروری ہے ان کا مزید کہنا تھاکہ اس سلسلے میں صدر ریاست آزادجموں و کشمیر اپنا بھرپورکردار ادا کریں گے۔ اعجاز رضا کا مزید کہنا تھا کہ بارڈ سے ملحقہ اضلاع میں موبائل ایمبولینس سروسز مہیا کی جائیں گی تاکہ ریسپانس میکنزم میں بہتری لائی جاسکے۔ فرسٹ ایڈ کی افادیت اور اہمیت سے متعلق بات کرتے ہوئے اعجاز رضا کا کہنا تھا کہ پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے آزادکشمیر میں 2لاکھ 15ہزار سے زائد لوگوں کو فرسٹ ایڈ کی تربیت فراہم کی ہے اوریہ سلسلہ جاری و ساری رہے گا۔

صدر ریاست آزادجموں وکشمیر کا شرکا ء تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیاں پوری دنیا کا مسئلہ ہے اور اس کی وجہ سے پوری دنیا میں بہت تباہی ہو رہی ہے۔ پاکستان میں حالیہ سیلاب پر بات کرتے ہوئے بیرسٹر سلطان محمود کا کہنا تھا کہ سیلاب کی وجہ سے لوگوں کو ابھی تک مشکلات کا سامنا ہے۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے پاکسان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نیشنل ہیڈ کوارٹرز کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ریڈ کریسنٹ نے حالیہ سیلاب میں نہایت اہم کردار ادا کیا ہے۔ آزادکشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر ریاست کا کہنا تھا کہ پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کو حکومت کی طرف سے ہر قسم کا تعاون فراہم کیا جائے گا اور میں ذاتی طور پر پاکستان ریڈ کریسنٹ کے مسائل کو حل کروں گا تاکہ سوسائٹی اپنی خدمات بہتر طور پرانجام دے سکے۔منعقدہ سیمینار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر ریاست نے چیئرمین سردار شاہد احمد لغاری کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مستقبل میں بھی اس حوالے سے سیمینار، کانفرنسز منعقد کی جائیں تاکہ لوگوں میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق شعور کو اجاگر کیا جاسکے۔
قبل ازیں سیکرٹری پاکستا ن ریڈ کریسنٹ سوسائٹی آزادکشمیر محترمہ گلزار فاطمہ نے شرکاء تقریب کو خوش آمدید کہا اور ریڈ کراس ریڈ کریسنٹ موومنٹ کے تاریخی پس منظر کے حوالے سے آگاہ کیااور جاری پروگرامز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی دی۔ سیکرٹری گلزار فاطمہ نے نیشنل ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد، جرمن ریڈ کراس کو پروگرام کی آزادکشمیر لانچنگ پر شکریہ بھی ادا کیا۔ڈپٹی ڈائریکٹر کلائمیٹ ایڈووکیسی پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی جویریہ نظیر نے شرکاء تقریب کو کلائمیٹ ایڈووکیسی اور پراجیکٹ کے مختلف امور پر تفصیلی بریفنگ بھی دی۔
اس موقع پر پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے مابین مفاہمتی یاداشت پر بھی دستخط کیئے گئے۔ تقریب کے اختتام پر صدر ریاست کو پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کی طرف سے شیلڈ بھی پیش کی گئی۔