آئی ایس پی آر کے مطابق ضلع کرم میں دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا—فوٹو: آئی ایس پی آر
خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک فوج کے 3 اہلکار شہید ہوگئے جبکہ 2 دہشت گردوں کو بھی مارا گیا۔
پاک فوجی کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 29 دسمبر کو ضلع کرم کے علاقے اراولی کے شہری علاقے میں دہشت گردوں اور فوج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج کے جوان بہادری سے لڑے اور دہشت گردوں کو علاقے میں مؤثر انداز میں جواب دیا۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران دو دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا اور ان کے زیر قبضہ اسلحہ اور بارود بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی سرگرمیوں میں بدستور فعال تھے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں خیرپور سے تعلق رکھنے والے پاک فوج کے 43 سالہ صوبیدار شجاع محمد، خضدار سے تعلق رکھنے والے 32 سالہ نائیک محمد رمضان اور سکھر سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ سپاہی عبدالرحمٰن نے بہادری سے لڑتے ہوئے شہادت پائی۔
بیان میں کہا گیا کہ علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کا خاتمہ یقینی بنانے کے لیے کارروائی کی جارہی
آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور ہمارے بہادر جوانوں کی اس طرح کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کریں گے۔
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور گزشتہ روز چیف آف آرمی اسٹاف کی زیر صدارت کور کمانڈرز اجلاس میں بھی فوج نے دہشت گردی کے ناسور کو بلاتفریق ختم کرنے کا عزم دہرایا تھا۔
خیبرپختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان میں 20 دسمبر کو بھی وانا کے پولیس اسٹیشن پر عسکریت پسندوں نے دھاوا بول دیا تھا اور گولہ بارود سمیت اسلحہ چھین کر فرار ہوگئے تھے۔
اس سے قبل بنوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے کمپلیکس میں دہشت گردوں نے اہلکاروں کو یرغمال بنا کر اپنے لیے بحفاظت رہائی کا مطالبہ رکھ دیا تھا۔
تاہم پاک فوج نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے 20 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا جبکہ 3 اہلکار شہید ہوئے تھے اور تین افسران سمیت 10 جوان زخمی بھی ہوئے تھے